Sakhawat e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

Book Name:Sakhawat e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

اپنے مکان میں فُلاں جگہ کھودو! وہاں تمہارے دادا کی زِرَہ مَوْجود ہوگی۔ اِتنا فرماکر سُلطانِ بَحْرو بَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تشریف لے گئے ۔ صُبْح جب میری آنکھ کُھلی تو میں بَہُت خُوش تھا ۔نَمازِ فَجر کے بعدآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بتائی ہوئی جگہ کھودی تو وہاں واقِعی ایک قیمتی زِرَہ مَوْجُود تھی، وہ بِالکل صاف سُتھری تھی، گویا اُسے کسی نے اِسْتِعْمال ہی نہ کیا ہو! میں نے اُسے چا ر ہزار (4000)دِینار میں بیچااوراللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا شکر اَدا کِیا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ! شَہَنْشاہِ رِسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نَظرِ عنایت سے اَسْبابِ حج کا خُود ہی اِنتِظام ہوگیا۔(عیون الحکایات ص۳۲۶ملخصًا،از عاشقانِ رسول کی 130 حکایات،ص۸۴)

جب بُلایا آقا نے

خُود ہی اِنتِظام ہو گئے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارےپیارے دِیْنِ اسلام نے ہمیں مُسلمانوں کی خَیْرخَواہی، حُسنِ سُلُوک اورغریبوں کی مدد،یتیموں کی  کفالت کرنے کا درس دیاہے،اسی وجہ سے ہرسال   صاحبِ نصاب اَفْراد پر چند شرائط پائی جانے کی صُورت میں  زکوٰۃ کوفرض فرمایا،نَفْلی صَدقات کے فَضائل بیان فرماکرلوگوں کو سخاوت کادرس دیا اور بخل کی مَذمَّت بیان  فرمائی ہے،لہٰذاہمیں بھی چاہیے کہ زکوٰۃ جیسے اَہَم فریضے کی اَدائیگی میں سُستی وتنگ دِلی سے کام لینے کے بجائے، خالصۃً رِضائے الٰہی کی خاطر اس کے تمام شرعی مسائل کو مَدِّ نظر رکھتے ہوئے  اَدائیگی کریں اورنفلی صَدقات کا بھی ذِہْن بنائیں  کہ صَدَقہ اللہ تَعالٰی کو بہت پسند ہےاور آفتوں اور بَلاؤ ں کو ٹالنےکے ساتھ ساتھ غریبوں مسکینوں کی بَہُت سی ضَروریات پُوری ہونے کاسبب ہے۔آئیے!سَخاوت کا جذبہ پیدا کرنے کیلئے سَخاوت کے فضائل پر  5 فرامینِ مُصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنتے ہیں۔