Book Name:Allah عزوجل ki Muhabbat kaisay Hasil ho?
دِین سیکھنے کی توفیق عطافرماتاہے:
اللہ عَزَّ وَجَلَّجب اپنے بندے سے مَحَبَّت فرماتا ہے،تو اُسے دِین کی مَحَبَّت عطافرمادیتا ہے چُنانچہ حدیثِ پاک میں ہے کہ اللہ تعالیٰ دُنیا اسے بھی دیتا ہے، جو اسے محبوب ہو اور اسے بھی جو محبوب نہیں اور دِین صرف اسی کو دیتا ہے، جو اس کے نزدیک پیارا ہوتا ہے، لہٰذا جس کواللہ عَزَّ وَجَلَّنے دِین دِیا ،اُسے مَحبُوب بنالیا۔ (''شعب الإیمان، باب في قبض الید عن الاموال المحرمۃ،الحدیث:۵۵۲۴،ج۴، ص۳۹۵ ۔ ۳۹۶)
مخلوق میں اس کاذکرِ خیرفرماتاہے
اسی طرح جب اللہ عَزَّ وَجَلَّ بندے سے مَحَبَّت کرتا ہے تو اس کے ذِکْرِ خَیْر کو اپنی مخلوق میں عام فرمادیتا ہے،ہرطرف اس کی نیک نامی اور بھلائی کے چرچے ہونےلگتے ہیں۔حُضُورِ پاک ،صاحب ِلولاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکافرمانِ عالی شان ہے:اللہ عَزَّ وَجَلَّ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہےتو حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کو بُلاتا ہے ،پھر فرماتا ہے کہ میں فُلاں سے مَحَبَّت کرتا ہوں، تم اس سے مَحَبَّت کرو ،چنانچہ حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام اس سے مَحَبَّت کرتے ہیں، آسمان میں اعلان کرتے ہیں، تو کہتے ہیں کہ اللہعَزَّ وَجَلَّ فُلاں سے مَحَبَّت کرتا ہے، تم لوگ اس سے مَحَبَّت کرو ، تو اس سے آسمان والے مَحَبَّت کرتے ہیں، پھراس کے لیے زمین میں قبولیت رکھ دی جاتی ہے اور جب رب تعالیٰ کسی بندے سے ناراض ہوتا ہے، تو فرماتا ہے کہ میں فُلاں سے ناراض ہوں ،تو تم بھی اس سے ناراض ہوجاؤ ،فرمایا کہ جبرئیل اس سے ناراض ہوجاتے ہیں، پھر آسمان والوں میں اعلان کرتے ہیں کہ اللہعَزَّ وَجَلَّ فُلاں سے ناراض ہے ،تم لوگ بھی اس سے ناراض ہوجاؤ ، فرمایا: پھر وہ لوگ اس سے نفرت کرتے ہیں ،پھر زمین میں اس کے لیے نفرت رکھ دی جاتی ہے ۔)صحیح مسلم،کتاب البر، باب اذا احب اللہ تعالٰی عبدًا۔۔۔۔۔الخ، حدیث:۱۶۳۷، ص۱۴۱۷)