Book Name:Kamyab Tajir kay Ausaf
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اِسلام چُونکہ مکمل دِین ہے اور اِنْسانی زِندگی کے ہر شُعْبہ پر اس کاحکم نافذ ہے،لہٰذا اسلامجہاں ہمیں عبادات کے طریقے بتاتا ہے،وہیں مُعاملات کے مُتَعَلِّق بھی پوری رہنمائی فرماتا ہے ،تاکہ زندگی کا کوئی شُعْبہ بھی اَدھورا نہ رہے اور مُسلمان کسی عمل میں اسلام کےسِوا دوسرے کے مُحتاج نہ رہیں۔مال حاصل کرنے کی بعض صُورتیں جائز ہیں اور بعض ناجائز ۔ حلال روزی کمانے کیلئے ضروری ہے کہ جائز و ناجائز کا علم حاصل کرے۔جائزطریقوں پر عمل کرے اور ناجائز طریقوں سے بچنے کی کوشش کرے ۔آج کے بیان میں’’ کامیاب تاجر ‘‘کے عنوان کے تحت کئی مدنی پھول بیان کئے جائیں گے ۔ سب سے پہلے صحابِیِ رسول حضرت سَیِّدُنا زُبیر بن عوّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی سیرتِ مبارکہ کے مہکتے مہکتے خوشبودارپہلوؤں کے بارے میں کچھ سُننےاور پھر تجارت میں کامیابی کیلئے آپ کا فرمانِ عالیشان سُن کر تربیت کے مدنی پھول چننے کی کوشش کریں گے۔
سیّدنا زُبَیر بِن عَوَّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا تَعَارُف:
دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 346 صَفحات پر مشتمل کتاب، ’’کراماتِ صحابہ‘‘ صَفْحَہ 120 پر شیخ الحدیث حضرت علامہ عبد المصطفیٰ اعظمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ حضرت سیِّدُنا زُبَیر بِن عَوَّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا تعارف کچھ یوں ذکر فرماتے ہیں کہ یہ حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پھوپھی حضرت صفیہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کے فرزند ہیں ۔ اس لئے یہ رشتہ میں شہنشاہِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پھوپھی زاد بھائی اور حضرت سیدہ خدیجہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کےبھتیجے اور حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے داماد ہیں۔ یہ بھی عشرۂ مُبَشرہ یعنی ان دس خوش نصیب صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم میں سے ہیں جن کو حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےجنّتی ہونے کی خوشخبری سنائی۔ (کراماتِ صحابہ ص۱۲۰)