Meraj e Mustafa ki Hikmatain

Book Name:Meraj e Mustafa ki Hikmatain

رفتار سُواری بُراق لے کر حاضر ہوئے،فرشتوں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو دُولہا بنا دیا، نہایت احترام کے ساتھ بُراق پر سُوا رکیا گیا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَآناً فاناً مکۂ مکرمہ سے بیتُ المقدس پہنچے،سارے نبیوں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اِستقبال کیا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سارے نبیوں کی اِمامت فرمائی،آج کی رات آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سارے آسمانوں کی سیر فرمائی اور اس کے عجائبات دیکھے، آج کی رات آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ہرہر آسمان پر انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کو اپنی زِیارت سے نوازا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تشریف آوری پر نبیوں نے مُبارکبادیاں پیش کیں،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سِدرَۃُ المُنتَہٰیپہنچے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُس مقام پر پہنچے کہ جس سے آگے بڑھنے کی کسی کی مجال نہیں،یہاں تک اُس مقام پر جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام نے بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے معذرت کی،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُس مقام پر پہنچے جہاں عقل و خِرَد کی بھی رسائی نہیں،آج کی رات آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِنعاماتِ اِلٰہیہ سے نوازے گئے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کوخصوصی اِنعامات عطاہوئے،آج کی رات آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کوابتداءً 50نمازوں کا تحفہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ سے عطا ہوا جو تخفیف کے بعد پانچ نمازوں کی صورت میں ہم پر فرض کیا گیا،آج کی راتآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جنّت اور دوزخ کی سیر فرمائی، آج کی رات آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا خاص قُرب حاصل کیا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سر کی آنکھوں سے خالق و مالکِ کائنات  عَزَّ  وَجَلَّ کا دِیدا ر کیا۔

باغِ عالم میں بادِ بہاری چلی            سرورِ انبیاء کی سُواری چلی

یہ سُواری سُوئے ذاتِ باری چلی           ابرِ رحمت اُٹھا آج کی رات ہے

طُور چوٹی کو اپنی جھکانے لگا            چاندنی چاند ہر سُو دِکھانے لگا