Book Name:Qurbani Kay Fazail O Masail
بارگاہ میں وہی قُربانی مقبول ہےجس میں تَقْویٰ واِخلاص شَامل ہو ورنہ ہم نے جس جانور کی قربانی کرنی ہے، اس کا گوشت اور دیگر مَنافع ہم ہی حاصل کرتے ہیں۔اللہعَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں جانور کا کوئی حصہ نہیں پہنچتا،اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں تو قُربانی کرنے والے کا اِخلاص وتقویٰ پہنچتاہے جیساکہ پارہ 17سُوْرَۃُ الْحج کی آیت نمبر 37میں ارشاد ہوتاہے :
لَنْ یَّنَالَ اللّٰهَ لُحُوْمُهَا وَ لَا دِمَآؤُهَا وَ لٰكِنْ یَّنَالُهُ التَّقْوٰى مِنْكُمْؕ-
تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اللہ کو ہرگز نہ ان کے گوشت پہنچتے ہیں نہ ان کے خون ہاں تمہاری پرہیزگاری اس تک باریاب ہوتی ہے۔
لہٰذا ہمیں چاہیے کہ لوگوں کو دِکھانے اور اپنا نام کمانے کی غرض سے ہر گز کوئی عمل نہ کریں بلکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رِضاو خوشنُودی کیلئے نیک عمل کرنے کی عادت بنائیں ۔
عَطا کردے اِخْلَاص کی مجھ کو نعمت نہ نزدیک آئے رِیا یاالٰہی
مِری زِنْدگی بس تِری بندگی میں ہی اے کاش گُزرے سَدا یاالٰہی
(وسائلِ بخشش، ص106 )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ماہِ ذُوالْحِجّۃِ الْحَرام اپنی بہاریں لُٹا رہا ہے،اس کی آمد ہوتے ہی سُنَّتِ ابراہیمی کی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں،ہر سال لاکھوں لاکھ مُسلمان اس ماہِ مُقدَّس میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے حکم کی بجاآوری،سُنتِ ابراہیمی اور سُنَّتِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ادائیگی کے لئے کمر بستہ دِکھائی دیتے ہیں۔ہر صاحبِ استطاعت مسلمان کو چاہیے کہ وہ رِضائے اِلٰہی کے حُصُول اور سُنَّتِ ابراہیمی کی اَدائیگی کی نِیَّت سے اس مہینے میں مالِ حلال سے قُربانی کا فریضہ سَراَنْجام دے ،کیونکہ یہ بہت بڑی سعادت