Book Name:Tazeem e Mustafa kay waqiat
مجھے اس طرح رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حدیثِ پاک کی تعظیم کرنا پسند ہے۔([1])
اسی طرح امام بخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ حدیثِ پاک کے ادب و احترام کا خاص خیال رکھتے، احادیثِ مبارکہ کے دلکش و دلربا موتیوں کو بخاری شریف کی حسین لڑی میں پرونے کے طریقۂ کار کے متعلق تو امام بخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بذاتِ خُود ارشاد فرماتے ہیں: مَاکَتَـبْتُ فِیْ کِتَابِ الصَّحِیْحِ حَدِیْثًا اِلَّا اِغْتَسَلْتُ قَبْلَ ذٰلِکَ وَ صَلَّیْتُ رَکْعَتَیْنِ یعنی میں نے بخاری شریف کی ہر حدیث کو لکھنے سے پہلے وضو کرکے دو(2)رکعت نماز ضرور پڑھی۔([2])
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے ہمارے بُزرگانِ دِین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِین رسولِ اکرم،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی کس قدر تعظیم کِیا کرتے تھے کہ حضرت سعید بن مُسَیَّب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ لیٹے لیٹے حدیثِ پاک بیان نہ کرتے ،یونہی امام مالک اور امام بخاری رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمَا جیسے عظیم بُزرگانِ دِین کا جذبۂ ادب بھی خُوب تھا کہ حدیثِ پاک لکھنے سے پہلے غسل کرکے نوافل پڑھا کرتے،حدیثِ پاک بیان کرنےکے لئے غسل کرتے ،اچھا لباس زیبِ تن کرتے ،خوشبو لگاتےاور بیانِ حدیث کے لئے باقاعدہ ایک تخت خاص فرماتے اور یوں حدیثِ پاک کی تعظیم کا خُوب اہتمام فرمایا کرتے تھے،اگر چہ قرآن و حدیث میں کہیں نہیں فرمایا گیا کہ حدیث ِ پاک لیٹے لیٹے بیان نہ کرو ،اور نہ ہی یہ فرمایا گیا ہےکہ حدیثِ پاک لکھنے اور بیان کرنے سے پہلے وضو یا غسل کرکے نوافل اَدَا کرو ،خوشبو لگاؤ، نئے کپڑے پہنو اور مخصوص تخت پر بیٹھ کر ہی حدیثِ پاک بیان کرو وغیرہ وغیرہ،مگر اس کے باوجود حضرت سَیِّدُنا سعید بن مُسیّب،حضرت امام مالک اور حضرت امام بخاری رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن جیسی جلیلُ القدر ہستیوں نے جو کہ شریعت کے مسائل و عقائد اور مزاج سے خُوب واقف تھے،جنہیں آج