Book Name:Fazilat ka Miyar Taqwa hay
ہر دَفْعہ یہ ہی واقعہ ہوا کہ لوگ ان کی امارت(سرداری)پر اِعْتراض کرتے رہے۔یہ طعن کرنے والے مُنافقین اور عرب کے بدوی لوگ تھے جو حضرت(سَیِّدُنا) زید اور(حضرت سَیِّدُنا)اُسامہ ابنِ زید(رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا)کی اِمارت(سرداری) پر اس لیے اِعتراض کرتے تھے کہ یہ حضرات غُلام تھے اور اہلِ عرب کبھی غلاموں کو کسی کا سردار نہیں بناتے تھے اسلام نے غُلاموں کو اُٹھا کر سردار بنادیا ۔(مزید فرماتے ہیں) اسلام میں غُلامی آزادی کا فرق غلط ہے یہاں ہر مؤمن غُلام ہو یا آزاد سب برابر ہیں،عظمت تقوے سے ہے،حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے اس عمل سے یہ فرق توڑ دیا ۔ (مراۃ المناجیح،۸/۴۶۵ملتقطاً)
مِری عادتیں ہوں بہتر بنوں سنّتوں کا پیکر
مجھے مُتّقی بنانا مَدنی مدینے والے
(وسائل بخشش ص ۴۲۸)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
دوسروں کو حقیر سمجھنے کے مرض کا علاج
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!خُودکو دوسرے مسلمانوں سےبہتر اور دوسروں کو حقیر وکم تَر سمجھنا ایسا مُوذی مَرَض جوہمارے اندر تکبُّر،غیبت ،چغلی،حسد جیسے کئی اَمْراض پیدا کردیتاہے ،لہٰذا جوبھی اس بُری آفت میں مُبْتَلا ہے اُسے چاہئے کہ وہ جلد اَزْجلد اس مَرض سے پیچھا چُھڑانے کی کوشش کرے ۔ آئیے! بطورِ ترغیب اس مُوذی مَرض سے نجات پانے کے لئے چند طریقوں کے مُتَعَلِّق سُنتے ہیں اور ان پر عمل کرنے کی کوشش کی نِیَّت کرتے ہیں :
(1)قرآنِ کریم کو ترجَمۂ قرآن کنزالایمان،تفسیر خزائنُ العرفان،نُورُ العرفان یا صِراطُ الجنان کے