Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor
کمزوری) کی وجہ سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بیٹھ کرنَماز پڑھ رہے تھے۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے دونوں پاؤں سُوجے ہوئےتھے۔ جب رُکُوع وسُجُود کرتے تو ایک پاؤں موڑلیتے جس کی وجہ سے بہت تکلیف اورپریشانی ہوتی۔دوستوں نے یہ حالت دیکھی تو کہا:اے ابُو قاسِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ !یہ کیا ہے؟آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے پاؤں سُوجے ہوئے کیوں ہیں؟فرمایا:اَللہُ اَکْبَر یہ تو نعمت ہے۔حضرت سَیِّدُنا ابُو محّمدحَرِیرِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے کہا:اے ابُو قاسِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ!اگر آپ لیٹ جائیں تو کِیا حَرَج ہے؟فرمایا:ابھی وَقْت ہے جس میں کُچھ نیکیاں کر لی جائیں،اِس کے بعد کہاں موقع ملے گا۔پھر اللہُ اَکْبَر کہا اور آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی رُوْح اِس دَارِفَانی سے عالَمِ بالا کی طرف پَرْواز کرگئی۔یہ بھی منقول ہے کہ جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے کہا گیا:حُضُور !اپنی جان پر کچھ نَرْمِی کیجئے،تو فرمایا: اب میرا نامَۂ اَعمال بند کیا جارہا ہے،اِس وَقْت نیک اَعمال کا مُجھ سے زِیادہ کون حاجت مَنْد ہوگا۔
(عیون الحکایات،الحکایۃ السابعۃو الستون بعد المائتین،ص۲۵۰عربی)
کر جَوانی میں عِبادت کاہِلی اچّھی نہیں جب بُڑھاپا آگیا کچھ بات بن پَڑتی نہیں
ہے بُڑھاپا بھی غَنِیْمت جب جَوانی ہوچُکی یہ بُڑھاپا بھی نہ ہوگا مَوْت جس دَم آگئی
(مرآۃ المناجیح، ۳/۱۶۷)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے!عقلمند شخص نہ تو خُود اپنا وَقْت ضائِع کرتا ہے اور نہ ہی دُوسروں کا وَقْت بَرْباد کرتا ہے بلکہ وہ تو اپنے وَقْت کی قَدْر کرتا،اپنے کام سے کام رکھتا،وَقْت کو اچّھے اچّھے کاموں میں صرف کرتا اور دُوسروں کو اِس کی ترغیب دِلاتا ہے،ٹائم پاس کرنے کی سوچ رکھنے والوں کی اِصلاح کرتا اورفُضُول بات نکل جانے کی صورت میں فکرِ مدینہ کرتے ہوئے اپنا اِحْتِسَاب بھی كرتا ہے۔یہی وہ مَدَنی سوچ ہے کہ جس کے واضِح آثار ہمیں بُزُرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی سیرت میں نُمایاں طور پر دکھائی دیتے ہیں۔آئیے!بَطورِ ترغیب 2اِیمان اَفْروز واقِعات سُنتے ہیں اور