Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor
عِبرت کے مَدَنی پُھول چُنتے ہیں، چنانچہ
دعوتِ اِسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ1393صَفْحات پر مُشْتَمِل کتاب ”اِحیاءُ الْعُلُوم“جِلد2صَفْحہ نمبر829پر ہے:حضرت سَیِّدُنا ابُوعلی فُضَیل بن عِیاض رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مسجِدِ حَرام میں اَکیلے تشریف فرما تھے کہ ایک دوست اُن کے پاس آیا تو آپ نے اُس سے آنے کا سبب دَرْیَافْت کیا،اُس نے کہا:اے ابُو علی!میں آپ سے اُنْسِیَّت(Company) حاصل کرنےآیا ہوں۔آپ نے فرمایا:اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی قسم !یہ تو وَحشت دلانے والا کام ہے!تم یہی چاہتے ہو کہ تم میرے لئے اپنا کلام خُوبصورت کرو،میں تمہارے لئے اپنا کلام مُزَیَّن کروں،تم میرے لئے جھوٹ بولو اور میں تمہارے لئے جُھوٹ بولوں؟(لہٰذا بہتری اِسی میں ہے کہ)یا تو تم میرے پاس سے چلے جاؤ یا میں تمہارے پاس سے چلا جاتا ہوں۔ (اِحیاءُ الْعُلوم،۲/۲۸۷بتغیر قلیل عربی )
مُختْصَر سی زِنْدَگی ہے بھائیو! نیکیاں کیجئے نہ غفلت کیجئے
(وسائل بخشش مرمم،ص۵۰۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
فُضُول سُوال کےکَفَّارے میں ایک سال کے روزے رکھے
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 562صَفْحات پر مُشْتَمِل کتاب ”منہاجُ العابدین“صَفْحہ نمبر173 پر ہے:حضرت سَیِّدُنا حَسّان بن سِنَان تابِعِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ایک بالا خانے(بُلند و بالا مکان)کے پاس سے گُزرے تو اُس کے مالک سے دَرْیافت کیا:یہ بالا خانے بنائے تمہیں کتنا عَرْصَہ گزرا ہے؟یہ سُوال کرنے کے بعد آپ دل میں سخت نادِم ہوئے اور اپنے نَفْس سے مُخاطِب ہو کر یُوں فرمایا:اے مَغْرُور نَفْس ! تُو فُضُول وبے مَقصَد سُوالات میں قیمتی وَقْت کو ضائِع کرتا ہے۔پھر