Book Name:Shair-e-Khuda Kay Roshan Faislay
صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے خلیفہ سیِّدُنا صدیق اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہیں،سیِّدُنا صدیق اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے خود سیِّدُنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو قاضی مقرر فرمایا اور سیِّدُنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے معاملاتِ قَضا میں مولا علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو اپنا معاون اورخصوصی جج مقرر فرمایا۔یقیناً امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا مولاعلی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو خصوصی جج بنانا اور ان کو اپنا معاون خصوصی بنا نا اہلِ بیت رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْن سے والہانہ الفت ومحبت پر دلالت کرتا ہے۔
لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ ہم بھی اپنے دلوں کو اہلِ بیت کی حقیقی محبت کا مرکز بنائیں اور پیارے آقا عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ،صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور اہلِ بیت سے حقیقی محبت رکھنے والوں کی صحبت اختیارکریں ،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ اس پُر فتن دور میں دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول ہمارے لئے بہت بڑی نعمت ہے کہ جس میں نہ صرف عشقِ رسول بلکہ محبتِ صحابہ ،محبتِ اہلِ بیت اور محبتِ اولیاء کے جام بھر بھر کے پلائے جاتے ہیں ،ہمیں چاہئے کہ نہ صرف اس مدنی ماحول سے ہر دم وابستہ رہیں بلکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے اس مدنی ماحول میں استقامت کی دُعا بھی مانگتے رہیں،دُوسروں کو بھی اس مدنی ماحول سے وابستہ کرنے کی کوشش جاری رکھیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے حضرتِ سَیِّدُنا عَلِیُّ المُرْتَضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے روشن فیصلوں کے بارے میں جو ایمان افروز واقعات سُنے، اُن سے آپ کی قوتِ فیصلہ کی شان و عظمت خُوب ظاہر ہوتی ہے کہ جس مقدمے کا فیصلہ کرنا دوسروں کے بس سے باہر ہوجاتا،اس کا فیصلہ حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نہایت آسانی سے کرلیا کرتے تھے کیونکہ آپ کو فیصلہ کرنے کی یہ خدا داد صلاحیت ہمارے پیارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مُبارک دُعاؤں کے صدقے میں نصیب