Book Name:Hajj Kay Fazail
چاہیے کہ ہم بقیہ زندگی کو غنیمت جانتے ہوئے ہاتھوں ہاتھ سچی توبہ کریں اور اپنے اندر نیکیوں کی حرص پیدا کریں ۔
وہ ہے عیش و عِشرَت کا کوئی محل بھی |
| جہاں تاک میں ہر گھڑی ہو اَجَل بھی |
بس اب اپنے اس جَہْل سے تُو نکل بھی |
| یہ جینے کا انداز اپنا بدل بھی |
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے |
| یہ عِبْرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے |
اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں اخلاص واستقامت کے ساتھ عبادت وتلاوت کی سعادت نصیب فرمائے ۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! ایک عاشق صادق کو جب مدینۂ شریف کی حاضری کا شرف ملتا ہےتو ہر عاشقِ صادق کی یہ تمنا ہوتی ہے کہ کاش اس کا ٹھکانا ہی مدینۂ طیبہ بن جائے ،وہیں زندگی کےباقی ایام گزریں اورحضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کے قدموں میں ہی جینا اورمرنا نصیب ہو جائے،ہمارے اسلاف بھی اس خوش نصیبی کوحاصل کرنےکےلئے مدینۂ منورہ میں قیام پذیر ہوجاتےاوروہیں سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےمقدس شہر میں دن رات بسرکرتےانہی خوش نصیبوں میں سیدی قطبِ مدینہ ضیا ء الدین احمد مدنی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بھی ہیں،آئیے!آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی سیرتِ مبارکہ کی مختصراً چند جھلکیاں سنتے ہیں چنانچہ
حُضُورسیدی قطبِ مدینہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کانامضِیاءُالدین احمدہے،آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے تھےکہ میرا پیدائشی نام”احمد مختار“ہےمیرےدادا حضرت شیخ قُطبُ الدین قادری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےبعد میں میرا نام’’ضِیاءُ الدِّین‘‘رکھ دیاتھا،آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہبروزپِیرربیعُ الاوّل1294ھمیں بمقام قصبہ کلاس والا،ضلع سیالکوٹ(دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں سیالکوٹ کو ضیاء الدین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی