Book Name:Hajj Kay Fazail
نے صاحبِ استطاعت لوگوں پراسے فرض فرمایا ہے،جو فرض ہونے کے باوجود اس کی ادائیگی میں کوتاہی(Negligence)کرے سخت گنہگاراور جہنّم کا حقدار ہے ،اللہ عَزَّ وَجَلَّ پارہ4سُورۂ اٰلِ عمران آیت نمبر 97میں ارشاد فرماتا ہے:
وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلًاؕ-وَ مَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ(۹۷)(پ۴،اٰلِ عمران:۹۷)
ترجَمۂ کنز الایمان :اوراللہکے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا ہے جو اس تک چل سکےاور جو منکر ہو تو اللہ سارے جہان سے بے پرواہ ہے۔
اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ ہرسال لاکھوں مُسَلمان اِس فَرِیضےکی ادائیگی کیلئے ایک جیسا لباس پہن کر سَر زمین ِحَرَم پر اِکٹھےہوتےہیں،یہ لمحہ حاجیوں کیلئے کسی نعمتِ عظمیٰ سےکم نہیں ہوتا کیونکہ ربّ عَزَّ وَجَلّ ان خُوش نصیبوں پرخُصُوصی کرم نوازیاں فرماتا اوراِن کو حج کےبدلےایسےعظیمُ الشَّان انعامات سے نوازتا ہے جن کے مُتَعَلِّق سُن کر مُسلمانوں کےدلوں میں بھی ان مُقدَّس مقامات کی زِیارت کا ذوق و شوق مزید مچلنے لگتا ہے،آئیے!حج کےفَضائل اورحاجیوں کو ملنے والے اِنعاماتِ باری تعالیٰ کے مُتَعَلِّق 4فَرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنتے ہیں،چنانچہ
1. ارشاد فرمایا:حاجی اپنےگھر والوں میں سے400(مُسلمانوں)کی شَفَاعت کرےگااورگناہوں سے ایسا نِکل جائے گا جیسے اُس دن کہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا۔(کنزالعمال ، حرف الحاء،کتاب الحج والعمرۃ،الفصل الاول فی فضائل الحج، الجزء: ۵، ۳/۷، حدیث: ۱۱۸۳۷)
2. ارشادفرمایا:حج کیا کرو!کیو نکہ حج گُناہو ں کواِ س طرح دھو دیتا ہےجیسے پانی میل کودھودیتا ہے۔
(معجم اوسط ، من اسمہ القاسم، ۳ / ۴۱۶،حدیث:۴۹۹۷)
3. ارشاد فرمایا:جب تم کسی حاجی سے مُلاقات کرو تو اُس سےسلَام و مُصَافَحہ کرواوراس سےکہو کہ وہ اپنے گھرمیں داخل ہونےسےپہلےتمہارےلیےمغفرت کی دعاکرےکیونکہ اُس کی مغفرت ہوچکی ہے۔