Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab
جاتی رہتی ہے٭سرکارِعالی وقار،نبیوں کے سردارصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکافرمان عالیشان ہے: جب تم کسی بندے کو دیکھو کہ اسے دُنیا سے بے رغبتی اور کم بولنے کی نعمت عطا کی گئی ہے تو اس کی قربت وصحبت اختیار کرو کیونکہ اسے حکمت دی جاتی ہے۔(ابن ماجہ،۴/۴۲۲،حدیث: ۴۱۰۱)٭مرآۃ المناجیح میں ہے:حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت سیِّدُناامام محمدغزالیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتےہیں:گفتگوکی چار(4)قسمیں ہیں:(1)خالِص مُضِر(یعنی مکمَّل طور پر نقصان دِہ) (۲)خالِص مفید(فائدہ دینے والی)(۳)مُضِر (یعنی نقصان دِہ) بھی مفید بھی(۴)نہ مُضِر نہ مفید۔ خالص مُضِر(یعنی مکمَّل نقصان دِہ ) سے ہمیشہ پرہیز ضَروری ہے، خالِص مفید کلام(بات) ضَرور کیجئے،جو کلام مُضِر بھی ہومفید بھی اس کے بولنے میں احتیاط کرے، بہتر ہے کہ نہ بولے اور چوتھی قسم کے کلام میں وَقت ضائِع کرنا ہے۔ا ن کلاموں میں فرق کرنا مشکل ہے لہٰذا خاموشی بہتر ہے۔(مرآۃ المناجیح، ۶/۴۶۴)
دعوتِ اسلامی کےہفتہ وارسنّتوں بھرےاجتماع کےمدنی حلقوں میں اس بارجدول کےمطابق”قُوَّت و رِزْق کی دعا“یادکروائی جائےگی۔وہ دْعایہ ہے:
اَللّٰهُمَّ اِنِّي ضَعِيفٌ فَقَوِّ نِي وَ اِنّي ذَلِيلٌ فَاَعِزّ نِي وَ اِنِّي فَقِيرٌ فَارْزُقْنِي
ترجمہ:اے اللہ کریم!میں کمزور ہوں، تُو مجھے قوی(مضبوط)کردے،بے شک میں بے سرو سامان ہوں تو مجھے عزت دیدےاور میں فقیر ہوں مجھے رزق دیدے۔ (فیضان دعا،ص۳۱۱)
٭اجتماعی فکرِ مدینہ کا طریقہ(72مدنی انعامات(
فرمانِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ: (آخرت کےمعاملےمیں)گھڑی بھرغوروفکرکرنا60سال کی عبادت