Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab
سُود کو حرام فرمانے میں بہت حکمتیں ہیں، بعض ان میں سے یہ ہیں :(1)سُود میں جو زیادتی لی جاتی ہے وہ ایک دوسرے سے مالی لین دین میں ایک مقدارِ مال کا بغیر بدل کے لینا ہے یہ سراسَر ناانصافی ہے۔ (2)سُود کا رَواج تجارتوں کو خراب کرتا ہے کہ سُود خوار کو بے محنت مال کا حاصل ہونا تجارت کی مَشَقَّتوں (یعنی تکلیفوں)اور خطروں سے کہیں زیادہ آسان معلوم ہوتا ہے اور تجارتوں کی کمی انسانی معاشَرت (یعنی زندگی)کو ضَرَر(یعنی نقصان) پہنچاتی ہے۔(3)سُود کےرَواج سے باہمی(آپس کے)محبّت کے سُلوک کو نُقصان پہنچتا ہے کہ جب آدمی سُود کا عادی ہوتو وہ کسی کو ”قَرضِ حَسَن“(بغیر سُود قرض)سے اِمداد پہنچانا گوارا نہیں کرتا ۔(4)سُود سے انسان کی طبیعت میں درندوں سے زیادہ بےرحمی پیدا ہوتی ہے اور سُود خوار اپنے مقروض کی تباہی و بربادی کا خواہش مند رہتا ہے، اس کے علاوہ بھی سُود میں اور بڑے بڑے نقصان ہیں اور شریعت کی مُمانَعَت(منع کرنا) عین حکمت(حکمت کے تقاضے کے مطابق)ہے۔([1])
آئیے!اب سُود کی مَذَمَّت پرمُشْتَمِل3 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے،چنانچہ
سُود کی مَذَمَّت پر مُشْتَمِل3فرامینِ مُصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ
1. ارشادفرمایا: سُود کا ایک دِرہم جس کو جان کر کوئی کھائے،وہ چَھتّیس(36)مرتبہ بدکاری کرنےسے بھی سخت ہے۔([2])
2. ارشادفرمایا: شبِ معراج میرا گزر ایک قوم پر ہوا،جس کےپیٹ گھر کی طرح(بڑے بڑے) ہیں،ان پیٹوں میں سانپ ہیں جو باہر سے دکھائی دیتے ہیں۔ میں نے پوچھا: اے جبرائیل!یہ کون