Book Name:Halal Kay Fazail Aur Haram Ki Waedain
اس قدرغالب ہوتی ہے کہ وہ اپنے گھر والوں کو بھی ہلاکت میں ڈال دیتی ہیں۔یاد رکھئے!دنیا میں جس کے پاس جتنا زیادہ مال ہوگا آخرت میں اسے اتنا ہی زیادہ حساب بھی دینا ہوگا،لہٰذا ہمیں حرام چیزوں سے بچتے ہوئے ہمیشہ حلال وپاکیزہ روزی ہی کی طَرف توجہ کرنی چاہیے اور اپنے گھر کے محارم کو بھی اس کی ترغیب دلانی چاہیے تاکہ ہمیں بھی حلال کھانے کی فضیلت حاصل ہو۔
حلال کھانے کی فضیلت بیان کرتے ہوئے حُجَّۃُ اْلاِسلامحضرت سَیِّدُنا اِمام محمدغَزالیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:بعض بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن فرماتے ہیں: مُسَلمان جب حَلال کھانے کا پہلا لُقْمہ کھاتا ہے تو اُس کے پہلے کے گُناہ مُعاف کردئیے جاتے ہیں ۔(اِحیاء العُلُومِ،۲/۱۱۶) (اِحیاء العُلُومِ،۲/۳۵۱)
پیاری پیاری اسلامی بہنو!اِسلام میں حَلال و پاکیزہ کھانے کی کتنی اَہَمِیَّت ہے اِس کا اَندازہ اِس بات سے لگائیے کہ خُوداللہ پاک نے اپنے پاکیزہ کلام میں حَلال و پاکیزہ روزی کھانے کے بارے میں وَاضِح اَحکام اِرْشاد فرمائے ہیں،چنانچہ
پارہ7سُوْرَۃُ المَائِدہ کی آیت نمبر88میں اِرْشادِ رَبَّانی ہے:
وَ كُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ حَلٰلًا طَیِّبًا۪-وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِیْۤ اَنْتُمْ بِهٖ مُؤْمِنُوْنَ(۸۸) (پ۷،المائدۃ:۸۸)
ترجمۂ کنزُالعِرفان:اور جو کچھ تمہیں اللہ نے حلال پاکیزہ رزق دیا ہے اس میں سے کھاؤ اور اس اللہ سے ڈرو جس پر تم ایمان رکھنے والے ہو۔
پارہ2سُوْرَۃُ البَقَرَۃآیت نمبر168 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ كُلُوْا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلٰلًا طَیِّبًا ﳲ وَّ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِؕ-اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ(۱۶۸)
(پ۲،البقرۃ:۱۶۸)
ترجمۂ کنزُالعِرفان:اے لوگو! جو کچھ زمین میں حلال پاکیزہ ہے اس میں سے کھاؤ اور شیطان کے راستوں پر نہ چلو، بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔