Halal Kay Fazail Aur Haram Ki Waedain

Book Name:Halal Kay Fazail Aur Haram Ki Waedain

کمانے،کھانے،حرام اور شک و شُبہ والی چیزوں سے بچنے کے مُعاملے میں اللہ پاک کے نیک بندوں کا کِردار تعریف کے قابل ہوتا ہے کہ یہ حضرات رِزقِ حلال کی تلاش کے لئے بسا اوقات دُور دراز کا سفربھی کرتے تھے نیز پَرائی چیز کو مالِ غنیمت سمجھ کر مالِ مُفت دلِ بے رحم کی طرح ہڑپ کرنے والے نہ تھے بلکہ بہت ہی مُحتاط طبیعت والے تھے۔آئیے!بطورِ ترغیب ایک ایمان افروز واقعہ سُن كر اس سے مدنی پھول چنئے ،چنانچہ

رزقِ حلال کی تلاش میں سفر

دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی کتاب”عُیونُ الحکایات(حصہ اول)صفحہ نمبر 223اور224پر لکھا ہے:حضرت سَیِّدُنا ابراہیم بن اَدہمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں ایک مرتبہ رِزقِ حلال کمانے کے لئے”طَرْسُوسْ“نامی شہر کی طرف روانہ ہوا،جب میں وہاں پہنچا تو ایک شخص میرے پاس آیا اورمجھ سے کہنے لگا:مجھے اپنے انگوروں کے باغ کی دیکھ بھال کرنے  کے لئے ایک باغ کی حفاظت کرنے والےکی ضرورت ہے کیا تم مزدوری پر میرے باغ کی نگرانی کرنےکے لئے تیار ہو؟ میں نے کہا:جی ہاں!چُنانچہ میں اس شخص کے ساتھ چلا گیا اور خُوب محنت ولگن سے اس کے باغ میں کام کرتا رہا۔ایک دن با غ کا مالک اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ باغ میں آیا اور مجھے بُلاکر کہا:ہمارے لئے بہترین قسم کے میٹھے انگور توڑ کر لاؤ۔یہ سُن کر میں نے کافی مِقْدار میں انگور لاکر اُس کے سامنے رکھ دئیے۔مالک نے جب  انگور کا دانہ کھایا تو وہ کھٹّا نکلا۔اوراُس نے مجھ سے کہا:اے باغ کی دیکھ بھال کرنے والے!تجھ پر افسوس ہے، تُواتنے دنوں سے اِس با غ میں کام کر رہا ہے او رابھی تک تجھے کھٹے اور میٹھے انگوروں کی پہچا ن نہ ہو سکی حالانکہ تُو یہاں سےدن رات خوب انگور کھاتا ہوگا۔میں نے باغ کے مالک سے کہا:اللہ  پاک کی