Halal Kay Fazail Aur Haram Ki Waedain

Book Name:Halal Kay Fazail Aur Haram Ki Waedain

قسم!میں نے آج تک تمھارے  اِس با غ سے انگور کا ایک دانہ بھی نہیں کھایا کیونکہ میں تو صرف  باغ کی دیکھ بھال کرنے کے لئے آیا ہوں،جبھی تو مجھے کھٹّے او رمیٹھے انگوروں کی پہچان نہیں ہو سکی،یہ سُن کر با غ کا مالک اپنے دوستوں سے کہنے لگا:کیا اس سے بھی زیادہ کوئی عجیب بات ہوسکتی ہے کہ ایک شخص کافی عرصہ تک اِتنی ایمانداری سے  با غ میں رہے کہ وہاں سے ایک دانہ بھی نہ کھائے؟یہ شخص تو ابراہیم بن ادہم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی طر ح پرہیزگار معلوم ہوتا ہے۔ (اس باغ والے کو معلوم نہ تھا کہ یہی حضرت سَیِّدُنا ابراہیم بن اَدہم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ہیں)حضرت سَیِّدُنا ابراہیم بن اَدہمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں:پھرمیں اپنے کام میں لگ گیااوربا غ کامالک وہاں سے رُخصت ہو گیا۔(عیون الحکایات،حصہ اول،ص۲۲۳-۲۲۴ملخصاً)

پیاری پیاری اسلامی بہنو!حضرت سَیِّدُنا ابراہیم بن ادہمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہكی حلال كھانے کی کوشش،ایمانداری اورپرہیزگاری مرحبا!آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ چاہتے تو اللہ پاک کی بارگاہ میںدُعا کرنے سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو آسانی سے اچھے اچھے کھانے عطا كردئیے جاتےمگرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جانتے تھے کہ محنت میں عظمت ہے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی امانت داری اورپرہیزگاری کا عالَم بھی نرالا تھا،باوجود یہ کہ انگوروں کا پُورا باغ دیکھ بھال کے لحاظ سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے قبضہ و اختیارمیں تھا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ چاہتے تو باغ میں لگے انگوروں سے بھرپُور طریقے سے فائدہ اٹھاتے مگر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ان لوگوں ميں سے نہ تھے جنہیں حرام و حلال کی کوئی پروا نہیں ہوتی،جو امانتوں میں دھوکہ کرتے ہیں اورجن کی نظریں دوسروں کے مال و دولت پر ہی لگی رہتی ہیں بلکہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ تو حلال کھانے کی اہمیّت  وفضیلت سےبخوبی  واقف تھے۔