Book Name:Halal Kay Fazail Aur Haram Ki Waedain
راہ میں خرچ ہوتی۔اِس پرالله پاک کى رحمت بن کر دنىا مىں تشرىف لانے والے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:اگر یہ شخص اپنے چھوٹے بچوں کے لئے رزق کی تلاش میں نکلا ہے تو یہ اللہ پاک ہی کی راہ میں ہے اور اگر یہ شخص اپنے بوڑھے والدین کے لئے رزق کی تلاش میں نکلا ہے تو بھی یہ اللہ پاک کی راہ میں ہے اور اگر یہ خود کو (لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے یا حرام کھانےسے)بچانے کے لئے رزق کی تلاش میں نکلا ہے تو بھی یہ اللہ پاککی راہ میں ہے البتہ اگر یہ دکھاوے اورفخرکے لئے نکلا ہے تو یہ شیطان کی راہ میں ہے۔(معجم الاوسط،۵ /۱۳۶،حديث:۶۸۳)
.4 حضرت سیِّدُناسعدرَضِیَ اللہُ عَنْہُنے محترم نبی،اچھے نبی،سچے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں عرض کی: آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ دُعافرمائیےکہ اللہ پاک میری دُعا قبول فرمایا کرے۔تو نعمتیں تقسیم فرمانے والے،رحمت بن کر تشریف لانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ان سے ارشاد فرمایا: یَاسَعْد! اَطِبْ مَطْعَمَکَ تَکُنْ مُسْتَجَابَ الدَّعْوَۃِ یعنی اپنے کھانےکو پاکیزہ بناؤتمہاری دُعائیں قبول ہوا کریں گی۔(معجم اوسط،من اسمہ محمد،۵/۳۴، حدیث:۶۴۹۵)
پیاری پیاری اسلامی بہنو!آپ نےسُنا کہ اللہ پاک نے حلال کھانے میں کیسی کیسی برکتیں رکھی ہیں،حلال کھانے کی برکت سے بندے کا دل نُور سے معمور ہوجاتا ہے،حلال کھانے کی بَرَکت سے زبان سے حکمت کے چشمے جاری ہوجاتے ہیں،یہ بھی معلوم ہوا!اپنے بال بچوں، بُوڑھےوالدین کی خاطررِزق کی تلاش میں نکلنے والا راہِ خدا میں ہوتا ہے،ذرا غورکیجئے!حلال کھانے اوركمانے والوں کو کس قدر فضائل و برکات حاصل ہوتے ہیں مگر افسوس! بعض لوگ نفس و شیطان کے ہاتھوں کھلونا بن کر روزی کے حلال و پاکیزہ اورآسان ذرائع میسر ہونے کے باوُجُودخواہ مخواہ حرام ذرائع اختیار کرکے،حرام کھاكر،یا کھلاکر اپنے لئے جہنم میں جانے کا سامان کرتے ہیں۔حلال روزی