Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat
کے باوُجود وہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو جھٹلانے لگے ، نبوّت کی روشن نِشانیاں دیکھ کر جب لاجواب ہو جاتے اور کچھ بن نہ پڑتا تو انہیں جادو گر قرار دے دیتے۔ ظالموں نے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی راہ میں کانٹے بچھائے ، پتھربھی برسائے ، تکالیف ومَصَائِب کے پہاڑ توڑ ڈالے اور طعن وتشنیع کا بازار خُوب گرم کیا۔
بہرحال آہستہ آہستہ وقت گزرتا گیا اور پھر گیارہواں سال شروع ہوتا ہے ، اس میں بھی طعن وتشنیع اورظلم وسِتَم کا بازار اُسی طرح گرم ہے اور پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ تمام تَر رُکاوٹوں کے باوُجود حق کی سربلندی کے لئے مصروفِ عمل ہیں ، کرتے کرتے رَجَب کا مُبارَک مہینا آ جاتا ہے اور جب اس کی ستائیسویں شب ہوتی ہے تو اللہ پاک اپنے محبوبِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو وہ شَرَف عطا فرماتا ہے کہ نہ کسی کو مِلا نہ ملے۔ ہمارے آقا ، حبیبِ کبریا ، معراج کے دُولہا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کو ایک عظیم معجزہ عطا کیاگیا ، تمام فِرشتوں کے سردار حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی خدمتِ اقدس میں انتہائی تیز رفتار سُواری بُرّاق لے کر حاضر ہوئے ، فرشتوں نے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کودُولہا بنا دیا ، نہایت احترام کے ساتھ بُراق پر سُوا رکیا گیا ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم آناً فاناً مکّۂ مکرمہ سے بَیْتُ المقدس پہنچے ، سارے نبیوں نے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا اِستقبال کیا ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے سارے نبیوں کی اِمامت فرمائی ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے آسمانوں کی سیرفرمائی اور ان کے عجائبات دیکھے ، ہر آسمان پر مختلف انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَامکو اپنی زِیارت سے نوازا ، پھر سِدْرَۃُ المُنتَہٰیپہنچے اوراُس مقام پر پہنچے کہ جس سے آگے بڑھنے کی کسی کی مجال