Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat
عظیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے معراج پر جانے اور آنےکی رفتار ایک طرف۔
برادرِ اعلیٰ حضرت ، مولانا حسن رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کیا خوب فرماتے ہیں :
شبِ معراج وہ دَم بھر میں پلٹے لامکاں ہو کر
بہارِ ہَشْت جنّت دیکھ کر ہَفْت آسماں ہو کر
وہ جس رَہ سے گزرتے ہیں بسی رہتی ہے مُدّت تک
نصیب اس گھر کے جس گھر میں وہ ٹھہریں میہماں ہو کر
(ذوقِ نعت ، ص ۱۲۹ ، ۱۳۰)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! آئیے!سفرِ معراج کے مُتَعَلِّق قرآن کریم سے کچھ باتیں سننے کی سعادت حاصل کرتی ہیں۔
اللہکریم نے اپنے محبوب ، دانائے غُیُوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے اس سفر کا تذکرہ قرآنِ کریم میں بڑی شان سے فرمایا ہے ، رات کے تھوڑے سے حصے میں اتنے بڑے اور طویل سفر طے کروانے کی نسبت اپنی طرف فرمائی ہے ، چنانچہ رَبِّ کریم کا ارشادہے :
سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا (پ۱۵ ، بنی اسرائیل : ۱)
تَرْجَمَۂ کنزُ الایمان : پاکی ہے اُسے جو راتوں رات اپنے بندے کو لے گیا مسجد حرام(خانہ کعبہ)سے مسجد اقصا (بیت المقدس)تک
صَدرُ ا لْافاضِل مُفتی محمد نعیمُ الدِّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اس آیتِ کریمہ کے تَحت