Book Name:Dil Joi Kay Fazail
اسے بزرگی کا جوڑا پہنائے گا۔ (ابن ماجہ ، کتاب الجنائز ، باب ماجاء فی ثواب من عزی مصابا ، ۲ / ۲۶۸ ، حدیث : ۱۶۰۱ )
* مسکرا کر ملنا بھی دل جوئی کی ایک صورت ہے۔ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان ہے : تم لوگوں کو اپنے اموال سے خوش نہیں کرسکتے لیکن تمہارا اچھے اخلاق سے ملنا انہیں خوش کرسکتا ہے۔
(شعب الایمان ، باب فی حسن الخلق ، ۶ / ۲۵۴ ، حدیث : ۸۰۵۴ملتقطاً)
* دوسروں کی پریشانی دور کرنابھی دل جوئی کا ذریعہ ہے۔ رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : جو کسی مسلمان کی ایک پریشانی دُور کرے گا ، اللہ پاک قیامت کی پریشانیوں میں سے اس کی ایک پریشانی دور فرمائے گا۔ (مسلم ، کتاب البر والصلۃ ، باب تحریم الظلم ، ص۱۰۴۹ ، حدیث : ۲۵۸۰ملتقطاً)
* ضرورت مند کو قرض دینے سے بھی دل جوئی ہوتی ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے : ہر قرض صدقہ ہے۔ (شعب الایمان ، باب فی الزکاۃ ، ۳ / ۲۸۴ ، حدیث : ۳۵۶۳)
* تنگ دست مقروض کو مہلت دیناجہاں ثواب کا کام ہے ، وہیں دل جوئی کے کاموں میں سےبھی ہے ، نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : جسے یہ پسندہوکہ اللہ پاک ا سے اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطافرمائے ، جس دن اس(عرش)کے سوا کوئی سایہ نہ ہو گاتو اسے چاہیے کہ تنگ دست کو مہلت دے یا اس کاقرض معاف کر دے۔ (الترغیب والترھیب ، کتاب الصدقات ، باب الترغیب فی التیسیر علی المعسر ، ۲ / ۲۴ ، حدیث : ۱۸)
* حاجت پوری کرنا بھی دل جوئی کا سبب ہے۔ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا : بندہ جب تک اپنے بھائی کی حاجت پوری کرنے میں رہتاہے ، اللہ پاک اس کی حاجت پوری فرماتارہتا ہے۔
(مجمع الزوائد ، کتاب البر والصلۃ ، باب فضل قضاء الحوائج ، ۸ / ۳۵۳ ، حدیث : ۱۳۸۲۳)
اللہ کریم ہمیں شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے مسلمانوں کی دل جوئی کرنے کی توفیق عطا