Book Name:Dil Joi Kay Fazail
فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ ٖ وَسَلَّم
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىاری پىاری اسلامى بہنو! اسلامی بہنوں کی دل جوئی کے لیے ایک چیز کا ہونا بہت ضروری ہے اور وہ ہے “نرمی “۔ نرمی دل جوئی کے لیے کتنی اہم ہے ، اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ نرمی کے بغیر کی جانے والی دل جوئی “دل دکھانے “میں بھی مُبْتَلا کر سکتی ہے۔ لہٰذا دل جوئی کرنے والی کا نرم مزاج ، نرم زبان ، نرم انداز و نرم طورطریقے والی ہونا بہت ضروری ہے۔ دل جوئی کا بنیادی مقصد ہی یہ ہے کہ دوسروں کے دلوں میں خوشی داخل کی جائے جبکہ نرمی کو اپنائے بغیر دوسروں کو ناراض تو کیا جاسکتا ہے مگر انہیں خوش نہیں کیا جا سکتا۔ یادرکھئے! نرم زبان میں خرچ کچھ نہیں ہوتا ہے مگر اس سے فائدہ بہت ہوتا ہے ، جبکہ کڑوی اور سخت زبان استعمال کرنے میں نقصان ہی نقصان ہے۔
یقین جانئے!اگر کسی اسلامی بہن میں نرمی پیدا ہو جائے تو وہ ہر کسی کی آنکھ کا تارابن جاتی ہے۔ اللہ والوں سے لوگ اس لئے بھی مَحَبَّت کرتے ہیں کہ ان کا کردار اور عادات و اطوار نرمی کے سانچے میں ڈھل چکے ہوتے ہیں۔ لہٰذا اگر ہم عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کا مدنی کام کرنا اور بڑھانا چاہتی ہیں۔ اگر ہم سنتوں بھرے اجتماعات میں اسلامی بہنوں کی تعداد کو بڑھانا چا ہتی ہیں تو ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے مزاج میں نرمی پیدا کریں اور نرمی کی عادت اپنانے کے لئے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کو مضبوطی کے ساتھ تھامے رہیں۔