Book Name:Dil Joi Kay Fazail
پیاری پیاری اسلامی بہنو! آئیے! حضرت ِ علّامہ مَولانا محمد الیاس عطّار قادِری دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رِسالے “101 مَدَنی پھول “سے سلام کرنے کی سُنّتیں اور آداب سنتی ہیں* مسلمان (محارم) سے ملاقات کرتے وقت اُسے سلام کرنا سُنّت ہے۔ * مکتبۃ المدینہ کی کتاب بہارِ شریعت جلد3 صَفْحَہ459پر لکھے ہوئے جُزیئے کا خلاصہ ہے : سلام کرتے وَقت دل میں یہ نِیَّت ہو کہ جس کو سلام کرنے لگی ہوں اُس کا مال اور عزّت و آبرو سب کچھ میری حفاظت میں ہے اور میں اُن میں سے کسی چیز میں دَخل اندازی کرنا حرام جانتی ہوں۔ (بہار شریعت ، ۳ / ۴۵۹ ، حصہ ۱۶ ملخصا)* دن میں کتنی ہی بار ملاقات ہو ، ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں بار بار آنا جانا ہو وہاں موجود محرموں کو سلام کرنا کارِ ثواب ہے۔ * سلام میں پہل کرنا سنّت ہے۔ * جوسلام میں پہل کرےوہ اللہ کریم کی مُقَرَّب ہے۔ * جوسلام میں پہل کرےوہ تکبُّر سے بھی بَری ہے ، جیسا کہ نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافَرمانِ باصفا ہے : پہلے سلام کہنے والا تکبُّر سے بَری ہے۔ (شعب الایمان ، کتاب ، ۶ / ۴۳۳ ، حدیث : ۸۷۸۶) * سلام (میں پہل) کرنے والے پر 90 رَحمتیں اور جواب دینے والے پر 10رَحمتیں نازِل ہوتی ہیں۔ (کیمیائے سعادت ، ۱ / ۳۹۴) * اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ کہنے سے 10نیکیاں ملتی ہیں ۔ ساتھ میں وَرَحْمَۃُ اللہ بھی کہیں تو 20 نیکیاں ہو جائیں گی اور وَبَرَکاتُہ ، شامل کریں تو 30 نیکیاں ہو جائیں گی۔ بعض لوگ سلام کے ساتھ جنَّتُ المقام اور دوزخُ الحرام کے الفاظ بڑھا دیتے ہیں یہ غلط طریقہ ہے * سلام کا جواب فوراً اور اتنی آواز سے دینا واجِب ہے کہ جس اسلامی بہن نے سلام کیا وہ سُن لے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد