Book Name:Hazrat Musa Ki Shan o Azmat
جب آپ بنی اسرائیل کو لے کر مِصر سے روانہ ہوئے تو راستے میں ایک دریا آیا۔ اللہ پاک نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کو حکم فرمایا : تم اپنی لاٹھی دریا پر مار دو۔ چنانچہ جونہی آپ نے دریا پر لاٹھی ماری تو فوراً ہی دریا میں سے بارہ(12) سڑکیں بن گئیں اور بنی اسرائیل اُن سڑکوں پر چل کر سلامتی کے ساتھ دریا سے پار نکل گئے۔ فِرعَون جب دریا کے قریب پہنچا اور اُس نے دریا کی سڑکوں کو دیکھا تو وہ بھی اپنے لشکروں کے ساتھ اُن سڑکوں پر چل پڑا۔ مگر جب فِرعَون اور اُس کا لشکر دریا کے بیچ میں پہنچا تو اچانک دریا موجیں مارنے لگا اور سب سڑکیں ختم ہو گئیں اور فِرعَون اپنے لشکروں سمیت دریا میں غَرْق ہو گیا۔ (عجائب القرآن مع غرائب القرآن ، ص۲۶ملخصاً)
پیاری پیاری اسلامی بہنو!حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کا ہاتھ مبارَک بھی ایک مُعْجِزَہ تھا۔ آئیے!اِس بارے میں بھی سنتی ہیں ، چنانچہ
حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام اپنے گریبان میں ہاتھ ڈال کر باہر نکالتے تھے تو ایک دم آپ کا ہاتھ روشن ہو کر چمکنے لگتا تھا ، پھر جب آپ اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال دیتے تو وہ اپنی اصلی حالت پر ہو جایا کرتا تھا۔ اِس معجزے کو قرآنِ عظیم نے مختلف سورتوں میں بار بار ذِکْر فرمایا ہے ، چنانچہ
پارہ 16 سورۂ طہٰ کی آیت نمبر 22میں اِرشاد فرمایا :
وَ اضْمُمْ یَدَكَ اِلٰى جَنَاحِكَ تَخْرُ جْ بَیْضَآءَ مِنْ غَیْرِ سُوْٓءٍ اٰیَةً اُخْرٰىۙ(۲۲) (پ۱۶ ، طہ : ۲۲)
(ترجمۂ کنزُ العِرفان : اور اپنے ہاتھ کو اپنے بازو سے ملاؤ ، بغیر کسی مَرَض کے خوب سفید ہو کر ، ایک اور معجزہ بن کر نکلے گا ۔)