Book Name:Hazrat Musa Ki Shan o Azmat
وَسَلَّمَ پر ظُلم و سِتم کے پہاڑ توڑے گئے کہ سُن کر بدن کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے اور آنکھیں اَشکبار ہوجاتی ہیں ، یوں ہی صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور اَولیائے اُمّت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِم ْاَجْمَعِیْن کو بھی راہِ حق میں اِتنا ستایا گیا کہ آنکھیں اَشکبار ہوجاتی ہیں۔ لہٰذا راہِ حق میں آنے والی تکلیفوں کو ہنسی خوشی برداشت کرتے ہوئے شکوے شکایات کرنے یاکُفریہ الفاظ بولنے کے بجائے اللہ والوں پر آنے والی مصیبتوں اور آزمائشوں کے واقعات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھئے۔ اللہ کریم ہمیں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے صدقہ و طفیل اسلام اور عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول پر مضبوطی کےساتھ اِستقامت نصیب فرمائے۔
آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْم صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی شان و عظمت کی چندجھلکیاں
پیاری پیاری اسلامی بہنو!* اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اِنتہائی شان و شوکت والے نبی ہیں۔ * قرآنِ کریم کے کئی پاروں اور آیاتِ مقدَّسہ میں بڑے شاندار انداز کے ساتھ آپ کا ذِکْرِ خیر بیان ہوا ہے۔ * آپ کا نامِ مبارک قرآنِ کریم میں 136 بار ذِکْر کیا گیاہے۔ * آپ کو اللہ پاک کی طرف سے ایک آسمانی کتاب تَورات عطا کی گئی۔ * آپ نے اللہ پاک سے کئی مرتبہ کلام کرنے کا شرف پایا اِسی لیے آپ کو کَلِیْمُ اللہ کہا جاتا ہے۔ * ربِّ کریم نے آپ کو طُور پہاڑ پر بُلا کر پہاڑ کی طرف رُخ کروایا اور وہاں تَجَلِّی فرمائی۔ * آپ کو ربِّ کریم نے کئی معجزات بھی عطا فرمائے۔ * آپ نے حضرت خِضر عَلَیْہِ السَّلَام سے ملاقات بھی فرمائی۔ * اللہ پاک نے آپ کو بہت زیادہ طاقت و قوت عطا فرمائی تھی۔ * آپ بہت سادہ طبیعت کے مالک تھے۔ * معراج کی رات نبیِّ