Hazrat Musa Ki Shan o Azmat

Book Name:Hazrat Musa Ki Shan o Azmat

بیس (120)سال عمر پائی۔

 (البدایہ والنہایہ ، ذکر قصۃ موسی الکلیم علیہ الصلاۃ والتسلیم ، ۱  / ۳۲۶  ،  ۳۲۹-تفسیرِ صاوی ،  الاعراف ،  تحت الآیۃ :  ۱۰۳ ،  ۲ / ۶۹۶ ،  ملتقطاً)

حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام کی والدہ کا نام یوحانذ ہے اورآپ لاوٰی بن یعقوب کی نسل سے ہیں ۔ الله پاک نے اِنہیں  خواب یا فرشتے کے ذریعے یا اِن کے دل میں  یہ بات ڈال کر اِلہام فرمایا کہ تم حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام کو دودھ پلاؤ ، پھر جب تجھے اِس پر خوف ہو کہ پڑوسی واقف ہو گئے ہیں ، وہ شکایت کریں  گے اور فرعون اِس کو قتل کرنے کے درپے ہو جائے گا تو بے خوف و خطراِسے مصر کے دریائے نیل میں  ڈال دے اوراِس کے غرق ہوجانے اور ہلاک ہوجانے کاخطرہ اور اِس کی جدائی کا غم نہ کر ، بیشک ہم اِسے تیری طرف پھیر لائیں  گے اور اِسے رسولوں عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  میں  سے بنائیں  گے ۔ چنانچہ آپ رَضِیَ اللهُ عَنْہَا  چند روز حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام کو دودھ پلاتی رہیں ۔ اِس عرصے میں  نہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام روتے ، نہ اِن کی گود میں  کوئی حرکت کرتے اورنہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی بہن کے سوا اور کسی کو آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی پیدائش کی خبر تھی۔ جب آپ رَضِیَ اللهُ عَنْہَا کو فرعون کی طرف سے خطرہ ہوا تو حضرت موسیٰ   عَلَیْہِ السَّلَام کوایک صندوق میں  رکھ کر جو خاص طور پر اِس مقصد کے لئے بنایا گیا تھا ، رات کے وقت دریائے نیل میں  بہا دیا۔ (تفسیر خازن ، القصص ، تحت الآیۃ : ۷ ، ۳ / ۴۲۳-تفسیرمدارک ، القصص ، تحت الآیۃ : ۷ ، ص۸۶۱-تفسیر جلالین  ، القصص  ،  تحت الآیۃ :  ۷ ،  ص ۳۲۶ ،  ملتقطاً)

پیاری پیاری اسلامی بہنو! کیا آپ  جانتی ہیں کہ دریائے نیل میں تیرتا ہوا وہ مبارَک صَندوق جس میں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام موجود تھے وہ کس خوش قسمت ہستی کے حِصّے میں آیا ، اللہ پاک کے اِس پاکیزہ نبی عَلَیْہِ السَّلَام کا پیارا پیارا نام کس محترم ہستی نے رکھا اور اِس مبارَک نام کا مطلب کیا ہے ، آئیے! سُنئے ، چنانچہ