Book Name:Achi Aur Buri Lalach
سنتیں عام کریں دِین کا ہم کام کریں نیک ہوجائیں مسلمان مدینے والے
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!خوشبو کی سنتیں اور آداب کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔ پہلے 2فرامینِ مصطفےصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمملاحظہ کیجئے : (1)فرمایا : میری آنکھوں کی ٹھنڈک نمازبنائی گئی ([1]) (2) فرمایا : چار چیزیں نبیوں کی سُنّت میں داخل ہیں : نکاح ، مسواک ، حیااورخوشبو لگانا([2])* آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمخوشبوکاتحفہ ردنہیں فرماتے([3]) ، ہمیشہ عمدہ خوشبواستعمال کرتےاور دوسرےلوگوں کوبھی اسی کی تلقین فرماتے([4])* نمازِجمعہ کےليے خوشبولگانا مستحب ہے([5])* نَماز میں ربّ سے مُناجات ہے تو اس کےلئے زینت کرناعطر لگانا مُستَحب ہے([6])* آپصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم* ناخوشگواربُویعنی بدبُو ناپسندفرماتے* مَردوں کواپنے لباس پرایسی خوشبواستعمال کرنی چاہيے جس کی خوشبو پھیلے مگر رنگ کے دھبے وغیرہ نظر نہ آئیں* سرکار ِمدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی عادتِ کریمہ تھی کہ’’مشک‘‘سرِاقد س کےمقدس بالوں اور داڑھی مبارک میں لگاتے* ائیرفریشنرکےاستعمال سےبچنا چاہيے ۔ ([7])