Book Name:Meraj K Mojzaat 27 Rajab 1442
ممکن ہی نہیں عقلِ دو عالم کی رسائی
ایسا دیا اللہ نے رُتْبہ شبِ مِعْرَاج([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
(5) : سُورج رُک گیا
پیارے اسلامی بھائیو : نبئ رَحْمَت ، مالِکِ جنت صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نے بیت المقدس کی تمام نشانیاں بیان فرما دیں ، اس کے باوُجُود بھی کافِر مِعْراج شریف ماننے کو تیار نہ ہوئے۔ اب انہوں نے ایک اَوْر نشانی پوچھی ، بولے : اے مُحَمَّد ( صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم ) اس راستے پر ہمارے قافلے گئے ہیں ، جب آپ بیت المقدس گئے ہیں تو یقیناً راستے میں قافلوں کو بھی دیکھا ہو گا ، لہٰذا ہمارے قافلوں کے مُتَعَلِّق ہمیں بتائیے۔
نبیِ اکرم ، نورِ مجسم صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نے فرمایا : ہاں! میں نے ایک قافلے کو رَوْحاء کے مقام پر دیکھا ، اُن کا اُونٹ گم ہو گیا تھا ، وہ اُونٹ کی تلاش میں تھے ، میں اُن کے پڑاؤ (ٹھہرنے)کی جگہ اُترا ، اُن کے پیالے سے پانی پیا اور پیالہ اُس کی جگہ پر ویسے ہی رکھ دیا ، ([2]) ایک روایت میں ہے : میں نے انہیں سلام کیا ، تو وہ بولے : یہ تَو مُحَمَّد ( صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم ) کی آواز ہے۔ ([3])آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نے مزید فرمایا : یہ قافلہ بُدھ کے روز یہاں پہنچ جائے گا ، یہ باتیں خود اُن سے پوچھ لینا۔
ایک شَخْص نے پوچھا : ہمارا فُلاں قافلہ بھی اسی رستے پر ہے ، آپ نے اسے بھی دیکھا؟