Book Name:Achi Aur Buri Mout
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
پیارے اسلامی بھائیو! مسجد میں آنا ثواب کا کام ہے۔ جب بھی مسجد میں حاضِری کی سَعَادت ملے ، یاد کر کے اعتکاف کی نیت کرلیا کیجئے۔ اِنْ شَآءَ اللہ! جب تک مسجد میں رہیں گے ، نفل اعتکاف کا ثواب بھی ملتا رہے گا۔ شرعی مسئلہ ذہن میں بٹھا لیجئے! مسجد میں کھانا ، پینا ، سونا ، سحری ، افطاری کرنا ، دَم کیا ہوا پانی پینا وغیرہ جائز نہیں ۔ ہاں! اعتکاف کی نیت کی ہو تو ضِمْنًا یہ چیزیں بھی جائز ہو جاتی ہیں ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشِمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : زَیِّنُوْا مَجَالِسَکُمْ بِالصَّلَاۃِ عَلَیَّ اپنی مجلسوں کو مجھ پر درود پڑھ کر آراستہ کرو! فَاِنَّ صَلَاتَکُمْ عَلَیَّ نُوْرٌ لَّکُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بے شک تمہارا مجھ پر درود پڑھنا ، روزِ قیامت تمہارے لئے نور ہو گا۔ ([1])
بیٹھتے ، اُٹھتے ، جاگتے ، سوتے ہو اِلٰہی! مرا شِعَار درود([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد