Book Name:Achi Aur Buri Mout
آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ ایک روز تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نے 3 مرتبہ فرمایا : میرے نائِب پر اللہ پاک کی رَحمت ہو۔ عَرْض کیا گیا : حُضُور! آپ کے نائِب کون ہیں؟ فرمایا : میری سُنّت سے مَحبَّت کرنے اور دوسروں کو سکھانے والے۔ ([1])
سُنّت کے مطابق میں ہر اِک کام کروں کاش! تُو پیکرِ سُنَّت مجھے اللہ بنا دے([2])
دو فرامینِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : (1) : آدمی کا خاموشی پر قائم رہنا60سال کی عبادت سے بہتر ہے۔ ([3])(2) : خاموشی اعلیٰ درجے کی عبادت ہے۔ ([4])
اے عاشقانِ رسول!کم بولنا سُنَّت مصطفےٰہے۔ *الحمد للہ! ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّمطویل خاموشی والے تھے۔ ([5])*آپصَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّمبلا ضرورت لوگوں سے کلام نہیں فرماتےتھے ، ہند بن ابو ہالہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کا بیان ہے کہ آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم بلا ضرورت گفتگو نہیں فرماتے تھے بلکہ اکثر خاموش ہی رہتے تھے([6]) خاموشی سے مرادہے : دُنیاوی کلام سے خاموشی ورنہ حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّمکی
[1]...جامع بیانِ عِلْم ، بَابُ : عِلْم کے فضائل ، جلد : 1صفحہ : 201 ، حدیث : 220۔
[2]...وسائل بخشش ، صفحہ : 118۔
[3]...شُعْبُ الْاِیْمَان ، باب : حفظ اللسان ، جلد : 4 ، صفحہ : 245 ، حدیث : 4953۔
[4]...مسند الفردوس ، جلد : 2 ، صفحہ : 417 ، حدیث : 3849۔
[5]...شرح السنہ للبغوی ، جلد : 7 ، صفحہ : 450 ، حدیث : 3695۔
[6]...شمائل ترمذی ، صفحہ : 353 ، حديث : 225۔