Book Name:Achi Aur Buri Mout
کمزور کی کمزوری کا عُذْر مانا جائے گا۔ شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطارقادِری رضویدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ آخرت کی یاد سے مالا مال پیغام دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں :
جب فرشتہ موت کا چھا جائے گا پھر بچا کوئی نہ تجھ کو پائے گا
دُنیا میں رِہ جائے گا یہ دبدبہ زور تیرا خاک میں مِل جائے گا
تیری طاقت ، تیرا فَن ، عہدہ ترا کچھ نہ کام آئے گا سرمایہ ترا
قبر روزانہ یہ کرتی ہے پُکار مجھ میں ہیں کیڑے مکوڑے بےشُمار
یاد رکھ میں ہوں اندھیری کوٹھڑی تجھ کو ہو گی مجھ میں سُن وحشت بڑی
میرے اندر تُو اکیلا آئے گا ہاں! مگر اَعْمَال لیتا آئے گا
سانپ بچھو قبر میں گر آگئے کیا کرے گا بےعمل گر چھا گئے؟
گورِ نیکاں باغ ہو گی خلد کا مجرموں کی قبر دوزخ کا گڑھا
کر لے توبہ رَبّ کی رحمت ہے بڑی قبر میں ورنہ سزا ہو گی کڑی([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقان ِرسول ! اگر ہم صحیح معنوں میں موت سے ڈرنے والے بَن جائیں تو یقین مانیے! ہماری زِندگی میں نکھار آ جائے ، ہماری زِندگی نیکیوں بھری ہو جائے ، دِل میں گُنَاہوں سے نفرت پیدا ہو جائے ، مسجدیں آباد ہو جائیں ، گُنَاہوں کے اَڈَّے ویران ہو