Book Name:2 Khatarnak Bhediya
میرے ساتھ ہو گا۔ ( [1] )
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا ! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
فرمانِ آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم : عمامہ باندھوتمہارا حلم بڑھے گا۔ ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! عمامہ کھڑے ہو کر باندھئے اور پاجامہ بیٹھ کر پہنئے * جس نے اس کا الٹ کیا ( یعنی عمامہ بیٹھ کر باندھا اور پاجامہ کھڑے ہو کر پہنا ) وہ ایسے مرض میں مبتلا ہو گاجس کی دوا نہیں ( یعنی طبیبوں کو دوا کا علم نہیں ) * عمامہ باندھنے سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کر لیجئےایک بھی اچھی نیت نہیں ہوئی تو ثواب نہیں ملے گا * مناسب یہ ہے کہ عمامے کا پہلا پیچ سر کی سیدھی جانب جائے * اللہ پاک کے آخری رسول صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے مبارک عمامے کا شملہ عموماًپُشت ( یعنی مبارک پیٹھ ) کے پیچھے ہوتا اور کبھی کبھی سیدھی جانب ، کبھی دونوں کندھوں کے درمیان2شملے ہوتے * بائیں جانب شملہ لٹکانا خلافِ سنّت ہے * عمامے کے شملے کی مقدار کم از کم 4اُنگل اور زیادہ سے زیادہ ( آدھی پیٹھ تک یعنی تقریباً ) ایک ہاتھ ( بیچ کی اُنگلی کے سرے سے لے کر کُہنی تک کا ناپ ایک ہاتھ کہلاتاہے ) * عمامہ قبلہ رُو کھڑے کھڑے باندھئے * مِرْاٰ ت شریف میں ہے : عِمامہ کھڑے ہو کر باندھنا سنّت ہےمسجد میں باندھے یا کہیں اور * عمامے میں سنّت یہ ہے کہ ڈھائی گز سے کم نہ ہو ، نہ 6گز سے زیادہ اور اس کی بندش گنبد نُما ہو۔ ( [3] )