Book Name:Mout Ki Yaad Kay Fawaid

عقل مند کون... ؟

پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : اَلْکَیِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَہٗ وَ عَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ یعنی عقل مند وہ ہے جو اپنا جائِزہ لیتا رہے اور موت کے بعد والی زِندگی کے لئے عَمَل کرے۔ ( [1] )

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما  فرماتے ہیں : ایک مرتبہ بارگاہِ رسالت میں عرض کی گئی : کون سےمومن زیادہ عقل مند ہیں ؟ ارشاد فرمایا : موت کو کثرت سے یاد کرنے اور موت کے بعد کے لئے اچھی تیاری کرنے والے ، یہی لوگ زیادہ سمجھدار ہیں۔ ( [2] )

کوئی پہلے جاتا ہے ، کوئی بعد میں

شُعَبُ الْاِیْمان میں ہے : اللہ پاک کے محبوب نبی ، مکی مدنی ، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جب لوگوں کو موت سے غافِل دیکھتے تو   دروازے پر تشریف لا تے ، دروازے کو 3 مرتبہ ہلاتے ، پھرفرماتے : اےلوگو ! اے مسلمانو ! تمہارے پاس یقینی موت آئے گی وہ اپنے ساتھ وہ کچھ لائے گی جو اسے لانا ہو ، خبردار ! ہر کوشش کرنے والے کے لئے ایک انتہا ہے اور ہر کوشش کرنے والے کی انتہا  موت ہے ، پس کوئى پہلے  جاتا ہےاور کوئى بعد مىں۔ ( [3] )

قابِلِ تعریف وہ جو موت کو یاد رکھے

حضرت اِبْنِ سابِطْ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ بارگاہِ رسالت میں ایک شخص کا ذِکْر ہوا ، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان   نے اس کی تعریف کی۔ اس پر پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم


 

 



[1]... ترمذی ، ابواب صفۃ القیامۃ و الرقائق و الورع ،  صفحہ : 583 ، حدیث : 2459۔

[2]... ابنِ ماجہ ، کتاب : الزہد ، باب : ذکر الموت و الاستعداد لہ ،  صفحہ : 690 ، حدیث : 4259۔

[3]... شعب الایمان ، باب : فی الزہد و قصر الامل ، جلد : 7 ،  صفحہ : 356 ، حدیث : 10569 ملتقطًا۔