Ahl e Jannat Aur Ahl e Jahannum Ka Mukalma

Book Name:Ahl e Jannat Aur Ahl e Jahannum Ka Mukalma

اُمّت کو شبِ قدر جیسی عظیم الشان نعمت عطا فرما دی۔ مَولانا حَسَن رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ شانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

جتنا میرے خدا کو ہے میرا نبی عزیز                               کونین میں کسی کو نہ ہو گا کوئی عزیز

جو کچھ تری رضا ہے، خدا کی وہی خوشی                                   جو کچھ تری خوشی ہے، خدا کو وہی عزیز([1])

پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! شبِ قدر مغفرت کی رات ہے، رحمت کی رات ہے، وہ رات ہے جس میں عبادت کرنا ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے، سلامتی کی رات ہے، حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت ہے، سرکارِ عالی وقار، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جب شبِ قدر آتی ہے تو اللہ پاک کے حکم سے حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلام ایک سبز جھنڈا لئے فرشتوں کی بہت بڑی فوج کے ساتھ زمین پر نزول فرماتے ہیں اور اس سبز جھنڈے کو کعبہ شریف پر لہرا دیتے ہیں، ایک روایت کے مطابق ان فرشتوں کی تعداد رُوئے زمین کی کنکریوں سے بھی زیادہ ہوتی ہے، یہ سب سلام ورحمت لے کر نازِل ہوتے ہیں۔ حدیثِ پاک میں ہے: حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلام کے 100 بازُو ہیں، جن میں سے 2 بازو صِرْف اسی رات کھولتے ہیں، وہ بازو مشرق ومغرب میں پھیل جاتے ہیں، پھر حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلام فرشتوں کو حکم دیتے ہیں کہ جو کوئی مسلمان آج رات نماز یا ذِکْرُ اللہ میں مَصْرُوف ہے اس سے سلام ومصافحہ کرو اور اُن کی دُعاؤں پر آمین بھی کہو۔ چنانچہ فرشتے آپ کے حکم پر عمل کرتے ہیں اور صبح تک یہی سلسلہ رہتا ہے۔([2])


 

 



[1]...ذوقِ نعت، صفحہ:135 ملتقطًا۔

[2]...شعب الایمان، باب فی الصیام، فصل فی لیلۃ القدر، جلد:3، صفحہ:336، حدیث:3695۔