Book Name:Ahl e Jannat Aur Ahl e Jahannum Ka Mukalma

درست کیا ہے؟

(درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)

مسئلہ: صدقہ فطر ہر آزاد مسلمان مالک نصاب پر واجب ہے۔

وضاحت: صدقۂ فطر ہر آزاد، مسلمان جو نصاب کا مالک ہو (یعنی جس کے پاس ساڑھے 7تولہ سونا یا ساڑھے 52تولہ چاندی یا ساڑھے 52تولہ چاندی کی مالیت کے جتنی رقم یا کوئی سامان حاجتِ اصلیہ اور قرض کے علاوہ موجود ہو) اس پر واجب ہے۔ رمضان کے روزے رکھنا اس میں شرط نہیں، روزے الگ فرض ہیں، لہٰذا جس نے کسی عذر کی وجہ سے یا معاذ اللہ! بلاعذر رمضان میں روزے نہیں رکھے، اگر وہ صاحبِ نصاب ہے تو اس پر بھی صدقۂ فطر واجب ہے۔ اس سال پاکستان میں صدقۂ فطر کی مقدار *گندم کے آٹے کے مطابق:340 روپے *جَو شریف کے مطابق: 800 روپے *کھجور کے مطابق 2400 روپے *عجوہ کھجور کے مطابق: 14 ہزار 400 روپے اور *کشمش کے مطابق: 5600 روپے  فی کس ہے۔

اللہ پاک نے جتنی توفیق عطا فرمائی ہے، خوش دِلی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ مقدار میں صدقۂ فطر ادا کیجئے!  اور ثواب کمائیے! الحمد للہ! عاشقانِ رسول کی دِینی تحریک دعوتِ اسلامی دُنیا بھر میں نیکی کی دعوت عام کر رہی ہے، گزارش ہے کہ اپنی زکوٰۃ، فطرہ اور صدقات وغیرہ دعوتِ اسلامی کو دیجئے اور دُنیا بھر میں ہونے والے دِینی کاموں میں اپنا حصّہ شامِل کیجئے! اللہ پاک ہمیں عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اَسْمَاءُ الحسنیٰ کی برکات (وظیفہ)

یَامُقْتَدِرُ

جو کوئی روزانہ 20بار یَامُقْتَدِرُ پڑھ لیا کرے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! رحمتوں کے سائے میں رہے گا۔([1])اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔



[1]...مدنی پنج سورہ، صفحہ:255۔