Ahl e Jannat Aur Ahl e Jahannum Ka Mukalma

Book Name:Ahl e Jannat Aur Ahl e Jahannum Ka Mukalma

کچھ نیکیاں کما لے، جلد آخرت بنا لے                              کوئی نہیں بھروسہ اے بھائی زندگی کا([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

                   اے کاش! ہماری بھی قبر وآخرت اور قیامت کے معاملات کے متعلق غور وفکر کرنے کی عادت بن جائے۔ کاش! روزانہ نہیں تو کم از کم ہفتے میں ایک بار ہی سہی قبرستان کی حاضِری نصیب ہوا کرے، قبروں کو دیکھ کراپنی موت کو یاد کرنےکی توفیق مِل جایا کرے۔ ایک مرتبہ ایک شخص بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوا اَور دِل کی سختی کی شکایت کی،پیارے آقا ومولیٰ، دو جہان کے داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: قبروں کو دیکھ کر روزِ حشر اُٹھنے کے متعلق غور وفکر کیا کرو۔([2])

معلوم ہوا قبرستان جانا اوروہاں فضول کاموں میں مصروف ہونے کے بجائے آخرت کے معاملے میں غور وفکر کرنا دِل کو نرم کرتا اور گناہوں سے نفرت دلاتا ہے۔ اللہ پاک ہم سب کو ہر وقت بارگاہِ الٰہی میں حاضِری کا تصور باندھتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

اے عاشقان ِ رسول!رمضان المبارک کی 27 وِیں شب آنے والی ہے، زیادہ تَر عُلَمائے کرام  یہی فرماتے ہیں کہ 27 وِیں رات ہی شبِ قدر ہے، آئیے! آخر میں شبِ قدر کے کچھ فضائل سُن لیتے ہیں:


 

 



[1]...وسائل بخشش، صفحہ:178۔

[2]...اَرْبَعِيْنِيّات لِاِبْنِ کمال پاشا، صفحہ:69۔