Book Name:Ahl e Jannat Aur Ahl e Jahannum Ka Mukalma

مسکینوں کی مدد نہ کرنا یہ کافِروں کا شعار تھا مگر اب کئی ایسے کافِر ہیں جو ویلفیئر سوسائیٹی چلاتے ہیں لیکن یاد رکھئے! کافِروں کے یہ اعمال دُنیا تک ہیں، انہیں ان کے ایسے اَعْمال کا بدلہ دُنیا ہی میں دے دیا جائے گا، آخرت میں ان کا کوئی حصّہ نہیں ہے مگر مسلمان کے لئے تو الحمد للہ! دُنیا میں بھی اَجْر ہے اور آخرت میں بھی جنّت کی اعلیٰ نعمتیں ہیں، بےشک صدقہ وخیرات کرنے والے کرتے بھی ہیں، غریبوں کی مدد بھی کرتے ہیں لیکن یہ کام صِرْف چند افراد کا نہیں بلکہ سب مسلمانوں کا ہے، ہر مسلمان کو چاہیے کہ کچھ نہ کچھ صدقہ وخیرات لازمی کیا کرے، جو غریب ہے اسے بھی چاہیے کہ صدقہ وخیرات کا ذہن بنائے۔

الحمد للہ! ہمارا دینِ اسلام تو ہمیں ایثار، قربانی، ہمدردی کا درس دیتا ہے۔ ہمارے پیارے آقا ومولیٰ ،مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جو شخص کسی چیز کی خواہش رکھتا ہو، پھر اپنی خواہش ترک کر کے دوسرے کو خود پر ترجیح دےتو اس کی بخشش کر دی جائے گی۔

سُبْحٰنَ اللہ! اگر ہم جنّت پانے کے لئے، بارگاہِ الٰہی سے مغفرت کی خیرات حاصِل کرنے کے لئے اپنی خواہشات کم کر لیں، چند لقمے تھوڑے کھا لیں اور اپنی آمدن سے کچھ پیسے بچا کر غریبوں اور مسکینوں پرخرچ کیا کریں تو اندازہ کیجئے! اللہ پاک ہم سے کتناراضِی ہو گا اور اس ایثار کی برکت سے آخرت میں کیسی کیسی عظیم نعمتیں ہمیں نصیب ہوں گی۔ اللہ پاک ہم سب کو توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

جہنمیوں کا تیسرا جُرم: بے ہودہ فکریں کرنا

اَہْلِ جہنّم جنتیوں کے سوال پر اپناتیسرا جُرْم بیان کرتے ہوئے کہیں گے: