Book Name:Ahl e Jannat Aur Ahl e Jahannum Ka Mukalma

قَالَ اللہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی فِی الْقُرْآنِ الْکَرِیْم(اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے):

فِیْ جَنّٰتٍﰈ یَتَسَآءَلُوْنَۙ(۴۰) عَنِ الْمُجْرِمِیْنَۙ(۴۱) مَا سَلَكَكُمْ فِیْ سَقَرَ(۴۲) قَالُوْا لَمْ نَكُ مِنَ الْمُصَلِّیْنَۙ(۴۳) وَ لَمْ نَكُ نُطْعِمُ الْمِسْكِیْنَۙ(۴۴) وَ كُنَّا نَخُوْضُ مَعَ الْخَآىٕضِیْنَۙ(۴۵) وَ كُنَّا نُكَذِّبُ بِیَوْمِ الدِّیْنِۙ(۴۶) حَتّٰۤى اَتٰىنَا الْیَقِیْنُؕ(۴۷) (پارہ:29، المدثر:40 تا 47)

صَدَقَ اللہُ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم

ترجمہ کنزُ العِرفان: باغوں میں ہوں گے، وہ پوچھ رہے ہوں گے مجرموں سے کون سی چیز تمہیں دوزخ میں لے گئی؟ وہ کہیں گے: ہم نمازیوں میں سے نہیں تھے اور مسکین کو کھانا نہیں کھلاتے تھے اور بیہودہ فکر والوں کے ساتھ بیہودہ باتیں سوچتے تھے اور ہم انصاف کے دن کو جھٹلاتے رہے یہاں تک کہ ہمیں موت آئی۔

الوداع الوداع ماہِ رمضان... ! !

پیارے اسلامی بھائیو! ماہِ رمضان کا آخری عشرہ جاری و ساری ہے، آج جُمْعَةُ الْوَدَاع ہے۔ آہ ! رمضان آیا اور چل بھی دِیا.... ! ! کچھ ہی دِن پہلے کی بات ہے، عاشقانِ رمضان انتظار میں تھے کہ رَمضانُ المبارَک آنے والا ہے۔ رَمضانُ المبارَک کی تیاری کی جا رہی تھی مگر یہ بَرَکت والے دِن تیزی سے گزرتے چلے گئے۔آہ! صد آہ! بس چند ہی دِن بعد ماہِ رمضان ہم سے رُخصت ہو جائے گا۔

آہ! رمضان اب جا رہا ہے                                                                           ہائے ٹڑپا کے رمضاں چلا ہے