Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji Hai

(راہ ِعلم ،ص۵۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

                             اے عاشقانِ غوثِ اعظم!آپ نے سنا کہ کروڑوں حنفیوں کے پیشوا حضرت امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اپنےشاگردِ خاص حضرت امام ابویُوسُف رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو وصیت فرمائی کہ سُستی سے بچتے رہنا،کیونکہ یہ بہت بڑی آفت اورمنحوس چیزہے،جس کی وجہ سےآدمی کامیابی سےمحروم ہو جاتا ہے،سُستی کی وجہ سے اِنسان اپنے مقاصد کو پانے میں ناکام ہوجاتاہے۔حضرت امام ابو یُوسُف رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہمسلسل کوششوں کی وجہ سے اپنے دورکےبہت بڑے عالمِ دِین،مفتی اورقاضی بنے۔یاد رکھئے! سُستی،کامیابی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے،یہ ا یسی منحوس عادت ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں دوسری خراب عادتیں پیدا ہو جاتی ہیں۔ طرح طرح کی بیماریاں ، بلائیں اورمصیبتیں  سب اسی سُستی کانتیجہ ہیں۔ لہٰذااس عادت کو ہرگز ہرگز اپنے قریب نہیں آنے دینا چاہئے، بلکہ دِینی و دُنیاوی کاموں میں ہر وقت ہمت کر  کےلگے رہنا چاہئے،کیونکہ  محنتی آدمی ہر شخص کا پیارا  ہوتاہے اور سُست آدمی ہر جگہ ٹھوکریں ہی کھاتا ہے۔ سُست آدمی نہ دُنیا  کا  کام کرسکتا ہے نہ ہی دِین کا۔پیارے نبی صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہماری ترغیب و  تربیت کے لئے  یہ دُعا مانگا کرتے تھے: اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْکَسْلِ یعنی اےاللہ پاک!میں سُستی سےتیری پناہ  مانگتا ہوں۔ (ترمذی،کتاب الدعواۃ،باب ،۵/۲۹۴۷۱،حدیث:۳۴۹۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                 صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد                                 

           نیک عمل نمبر 24

                             پیارے  اسلامی بھائیو!خود کو نیک بنانے اور نیکوں پر  اِستقامت پانے کے لئے دعوت اسلامی کے