Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji Hai

کروائی ہے جو 27 لاکھ سے زائد مقامات کے لئے نمازوں کے دُرست اوقات کی نشاندہی میں حد درجہ مفید ہے۔المدینہ لائبریری سوفٹ ویئر کے ذریعے دو سو(200 ) سے زائد کتب کا بآسانی مطالعہ کِیا جا سکتا ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہشعبہ آئی ٹی نے اس کے علاوہ بہت سی موبائل ایپلی کیشن بھی تیار کی ہیں جن میں ”القرآن، قرآن ٹیچر، فیضان حدیث،دار الافتاء اہلسنت، روحانی علاج اور ان کے علاوہ بہت سی ایپلی کیشن تیار کرکے دعوت اسلامی کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کی جاچکی ہیں آپ ان ایپلی کیشنز کو دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں ۔

مہمان  نوازی کی سنتیں اورآداب

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!مہمان  نوازی کی سُنتیں اورآداب سننےکی سعادت حاصل کرتےہیں۔پہلے(3)فرامینِ مصطفے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے۔ (1) جوشخص (باوُجُودِقدرت) مہمان نوازی نہیں کرتا اُس میں بھلائی نہیں۔(مُسند احمد ،۶/ ۱۴۲،حدیث: ۱۷۴۲۴) (2)آدَمی کی کم عقلی ہےکہ وہ اپنے مہمان سے خدمت لے۔ (اَلْجامِعُ الصَّغِیر،ص۲۸۸،حدیث :۴۶۸۶) (3)سنّت یہ ہے کہ آدَمی مہمان کو دروازے تک رخصت کرنےجائے۔( ابن ماجہ،۴/۵۲، حدیث: ۳۳۵۸)*مہمان کو چاہئے کہ اپنے میزبان کی مصروفیات اور ذِمّے داریوں کا لحاظ رکھے۔*صَدْرُا لشّریعہ حضرت مفتی محمد امجدعلی اعظمیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے  ہیں:مہمان کو چار باتیں ضَروری ہیں: (۱)جہاں بٹھایاجائے وہیں بیٹھے۔(۲) جو کچھ اس کے سامنے پیش کیا جائے اس پر خوش ہو،( یہ نہ ہو کہ کہنے لگے:اس سے اچھا تو میں اپنے ہی گھر کھایا کرتا ہوں یا اسی قسم کے دوسرے الفاظ)۔(۳)میزبان سے اجازت لئے بِغیروہاں سے نہ اُٹھے اور (۴)جب وہاں سے جائے تو اس کے لیے دُعا کرے۔(عالمگیری،۵/۳۴۴)