Faizan e Sahaba o Ahle Bait

Book Name:Faizan e Sahaba o Ahle Bait

کہ جو ان سے جنگ کرے گویا وہ آقا کریم،رؤف و رحیمصَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسے جنگ کرنے والا ہے اور ایسا شخص جب مر جائے گا تو قیامت کے دن اللہ پاک کی رحمت سے دُور کر دیا جائےگا اسی طرح کل بروزِ قیامت ایسے شخص کو حوضِ کوثر  سے آگ کے کوڑے مار مار کر دُور کر دیا جائے گا وہ حوضِ کوثر کہ جس سے نیک لوگ سیراب ہو رہے ہوں گے اور دستِ شاہِ کوثر صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسے لبالب جام پی رہے ہوں گے۔ یہ کتنی بڑی بدنصیبی ہے۔ اللہ  پاک اہلِ بیت کی محبت سے ہمارے دلوں کو آباد فرمائے اور مرتے دم تک ہم اسی محبت پر قائم و دائم رہیں اور کل بروزِ قیامت اہلِ بیتِ کرام کے ناناجان ، سرورِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شفاعت سے بھی بہرہ مند ہوں اور آپ کے ہاتھوں سے آبِ  کوثر کے جام بھی پئیں۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  

   حوضِ کوثر کیا ہے؟

پیارے اسلامی بھائیو !  حوضِ کوثر کیا ہے، اس بارے میں   مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ  لکھتے ہیں:یہ حوض نبی صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو مرحمت ہوا(ملا)، حق ہے۔ اِس حوض کی مسافت ایک مہینا کی راہ ہے، اس کے کناروں پر موتی کے قُبّے ہیں، چاروں گوشے برابر ہیں، اس کی مٹی نہایت خوشبودار مُشک کی ہے، اس کا پانی دُودھ سے زیادہ سفید، شہد سے زیادہ میٹھا اور مشک سے زیادہ پاکیزہ ہے اور اس پر (جو) برتن (رکھے ہوئے ہیں وہ) ستاروں سے بھی گنتی میں زیادہ ہیں۔ جو اس کا پانی پئے گا کبھی پیاسا نہ ہوگا، اس میں جنت سے دو پر نالے(Drains) ہر وقت گرتے ہیں، ایک سونے کا، دوسرا چاندی کا ہے۔     (بہارِشریعت ،۱/۱۴۵)

  صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                      صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد