Faizan e Sahaba o Ahle Bait

Book Name:Faizan e Sahaba o Ahle Bait

شاىانِ شان شعرسنائے مىں اس کو ہر شعر کے بدلے ہزار دِىنار انعام دوں گا۔“ چنانچہ حاضرىن نے شعر سنائے ،حضرت سیدنا امیرِمعاوىہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ فرماتے تھے:ان اشعار میں جو آپ نے’’ امیرالمؤمنین حضرت على المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کی شان وعظمت  بیان کی آپ اس سے بھی زیادہ  افضل ہىں۔“ پھر حضرت سیّدنا عَمْرو بن عاص رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُما  نےحضرت علیُّ المرتضیکَرَّمَ اللّٰہُ  وَجْہَہُ الْکَرِیْمکی شان وعظمت میں کئى اشعار پڑھے۔ (الناھیۃ ،فصل تابع فی فضائل معاویۃ،ص۵۹مختصرًا)

(1)        منقول ہے کہ کسی جنازے میں نواسَۂ رسول حضرت سیدنا امام حسین اور مشہور صحابیِ رسول سیدنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُمَا جمع تھے۔وہاں سے واپسی پر حضرت سیّدنا امام حسینرَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کو تھکاوٹ(Tiredness) محسوس ہوئی تو ایک جگہ آپرَضِیَ اللہُ  عَنْہُاستراحت کے لئے کچھ دیر بیٹھ گئے۔حضرت سیّدنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ اپنی چادر سے حضرت سیّدنا امام حسینرَضِیَ اللہُ  عَنْہُکے پاؤں سے گرد و غبار صاف کرنے لگے تو حضرت سیّدنا امام حسین رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ نے انہیں منع فرمایا۔ اس پرحضرت سیّدناابوہریرہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ  نے عرض کی:فَوَاللّٰهِ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مِنْكَ مَا اَعْلَمُ لَحَمَلُوْكَ عَلَى رِقَابِهِمْ یعنیاللہ پاک کی قسم!آپرَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کی جو عظمت میں جانتا ہوں اگر   لوگوں کو پتہ چل  جائے تو وہ  آپ  رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کو اپنے کندھوں پر اٹھا لیں ۔(تاریخ ابن عساکر،۱۴ /۱۷۹مختصراً)

(2)        حضرت امامِ حسن رَضِیَ اللہُ  عَنْہ فرماتے ہیں کہ ایک بار اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا  عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ  عَنْہ نے مجھ سے فرمایا: اے میرے بیٹے! میری تمنا(Wish) ہے کہ آپ ہمارے پاس آیا کریں۔ چنانچہ میں ایک دن آپرَضِیَ اللہُ  عَنْہُکے گھر گیا، مگر آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُکےساتھ علیحدگی میں مصروفِ گفتگو تھے اور آپ کے بیٹے حضرت عبداللہ بن عمررَضِیَ اللہُ  عَنْہُ  دروازے پر کھڑے انتظار کر رہے تھے۔کچھ دیر انتظارکے بعد جب وہ واپس جانے لگے تو میں بھی