Faizan e Sahaba o Ahle Bait

Book Name:Faizan e Sahaba o Ahle Bait

الرَّسُوْل(رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے پھول) ہے۔( اسد الغابۃ، باب الحاء والحسین،۱۱۷۳ ۔      الحسین بن علی،۲/۲۵،۲۶ملتقطاً وسیراعلام النبلاء،۲۷۰۔ الحسین الشہید...الخ، ۴/۴۰۲)* حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ کی ولادت کے بعد نبیِ اکرم، رسولِ محتشم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےآپ کے  دائیں  کان میں اذان کہی اور بائیں کان میں تکبیر کہی اور اپنا لعاب ِ اَقْدس ان کے مُنہ میں ڈالا۔( کنزالعمال، ۸/۲۵۲، جزء ۱۶، حدیث:۴۵۹۹۳ ،ملتقطا) *آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ کودنیا میں اپنا پھول قرار دیا۔ (بخاری،کتاب فضائل اصحاب النبی،باب مناقب الحسن والحسین، ۲/۵۴۷، حدیث:۳۷۵۳) * حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ اپنے بڑے بھائی حضرت امام حسن رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کی طرح جنّتی جوانوں کے سردار  ہیں۔ (سنن الترمذی،کتاب المناقب، باب مناقب ابی محمد الحسن بن علی...الخ، ۵/۴۲۶، حدیث:۳۷۹۳) * حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ  نے(25)حج پیدل کئے تھے۔(تاریخ مدینہ  دمشق ،۱۴/۱۸۰) * حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ نے علم کے شہر جنابِِ رسولِ خدا صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور دروازہ ِٔ شہر ِ علم مصطفےٰ، امیرُ المؤمنین حضرتِ سیّدُنا مَولیٰ علی مشکل کُشا کَرَّمَ اللہُ  وَجْہَہُ الْکَرِیْم سےعلمِ دِین کا بیش بہا خزانہ پایا ۔ حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ کی علم سے بھر پور گُفتگو ایسی دلکش ہواکرتی تھی کہ لوگوں کی یہ خواہش ہوتی کہ آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ خاموش نہ بیٹھیں بلکہ عِلم و حِکمت کے مَدَنی پھول لُٹاتے ہی رہیں۔* حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ نے اپنے جدِکریم، مومنوں کیلئے رؤف ورحیم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے اوراپنے والدِمحترم،والدۂِ مُحترمہ اور امیرُالمؤمنین حضرتِ سیّدُنا عمرِ فاروق عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے احادیث سنیں اور رِوَایت کیں۔* حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ سے رِوَایت کرنے میں آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کے بھائی اما م حسن، آپ کے شہزادے امام زینُ العابدین،آپ کی صاحِبْزادیاں ، پوتے امام باقر عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سمیت دیگر عُلماء و مُحَدِّثِیْن شامل ہیں۔ (الاصابہ ،۲/۶۸) حضرت اِمام حسین رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ کا مُستقل علمی حلقہ مسجدِ نَبوی میں لگا ہوتا،جس میں آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ لوگوں کو فِقْہِی