Buri Sohbat Ka Wabal

Book Name:Buri Sohbat Ka Wabal

کامیاب ہوجاتے ہیں اورپُر خطر(Dangerous)مقامات کے قریب سے بھی نہیں گزرتے، مگر افسوس! ہلاکت و بربادی سے بھرپور بُری صحبتوں سے پیچھا چُھڑانا انہیں انتہائی دُشوار محسوس ہوتا ہے،آہ! بُری صحبت کی نحوست ایسی چھا  ئی  ہے کہ عبادت میں دل نہیں لگتا۔لوگ  اپنے اکثر کاموں میں خوب غور  وفکر کرنے اور اپنا فائدہ دیکھنے کے بعد ہی کوئی قدم اٹھاتے ہیں، مگر کسی کی صحبت اختیار کرتے وقت اس بات کا ذرا بھی خیال نہیں  کرتے کہ وہ ان کے حق میں فائدے مند ثابت ہوگا بھی یا نہیں۔بہرحال کسی کو دوست بنانے سے  پہلے 112مرتبہ غور کرلینا ضروری ہے تاکہ بعد میں کسی قسم کا پچھتاوا نہ ہو، پیارے پیارے آقا،مکی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے:اَلْمَرْءُ عَلیٰ دِينِ خَلِیْلِہٖ فَلْيَنْظُرْ اَحَدُكُمْ مَنْ يُخَالِطُیعنی آدمی اپنے دوست کے دِین پر ہوتا ہے اُسے یہ دیکھنا    چاہئے کہ  وہ کس سے دوستی کرتا ہے۔ (مُسند امام احمد، ۳/۱۶۸، حدیث:۸۰۳۴)

حکیمُ الاُمَّت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں: کسی سے دوستی کرنے سے پہلے اسے جانچ لو کہ (وہ) اللہ (پاک) (اور)  رسول(صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کامُطیع(یعنی فرماں بردار)ہےیا نہیں،ربّ فرماتا ہے: وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹) ( ترجَمۂ کنز العرفان: اور سچوں کے ساتھ ہوجاؤ۔ ۱۱ ، التوبۃ: ۱۱۹)

صُوفیاء(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن)فرماتے ہیں:انسانی طبیعت(Nature)میںاَخْذیعنی لے لینے کی خاصیَّت ہے۔حَریص(لالچی) کی صحبت سے حرص(لالچ)،زاہد(دنیا سے بے رغبتی اختیار کرنے والے) کی صُحبت سے زُہد وتقوٰی ملے گا۔ ( مرآۃ المناجیح،۶/۵۹۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد