Book Name:Zimmadari Ke Fawaid
اَلۡحَمۡدُ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِيِّيْنَ
اَمَّا بَعۡدُ فَاَعُوۡذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیۡطٰنِ الرَّجِیۡمِ بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
ذمہ داری کے فوائد
اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:مجھ پر دُرودِ پاک کی کثرت کرو بے شک تمہارا مجھ پر درودِ پاک پڑھنا تمہارے لئے پاکیزگی کا باعث ہے۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
بارگاہ ِرسالت سے عطا کردہ ذمہ داری
اعلانِ نبوت کے بارہویں سال حج کے موقع پر مدینہ کے 12اشخاص مِنیٰ کی گھاٹی میں مشرف بہ اسلام ہوئے اور حضور صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم سے بیعت ہوئے ۔تاریخ ِاسلام میں اس بیعت کو ”بَیْعَت ِعَقَبَہ اُولیٰ“ کہا جاتا ہے۔ ان لوگوں نے حضور صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم سے یہ درخواست بھی کی کہ احکامِ اسلام کی تعلیم کے لئے کوئی معلم بھی ان لوگوں کے ساتھ کر دیا جائے۔ چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم نے حضرت مُصْعَب بِن عُمَیْر رضی اللہ عنہ کو ان لوگوں کے ساتھ مدینہ منورہ بھیج دیا۔ وہ مدینہ میں حضرت اَسْعَدْ بِن زُرارَہ رضی اللہ عنہ کے مکان پر ٹھہرے اور انصار کے ایک ایک گھر میں جا جا کر اسلام کی تبلیغ کرنے لگے اور روزانہ ایک دو نئے آدمی آغوشِ اسلام میں آنے لگے۔ یہاں تک کہ رفتہ رفتہ مدینہ سے قباء تک گھر گھر اسلام پھیل گیا۔