Book Name:Alfaz Ki Taseer Main Lehjay Ka Kirdar
لہٰذا دل برداشتہ ہوئے بغیر اوّلاً اس با ت کو تسلیم کر لیجئے کہ ہمیں درست بولنا ہی نہیں آتا ، پھر ہم مسلسل جدوجہد کریں گے تو اِن شاءَ اللہ شریعت و سنت کے مطابق بات کرنا سیکھ ہی جائیں گے ۔ ([1])
اچھا انداز ِگفتگومؤمن کا اخلاق ہے
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم نے ارشاد فرمایا: گفتگو کرتے وقت اچھے طریقے سے بات کرنا، جب کوئی گفتگوکرے تو اچھے انداز میں اس کی بات سننا، ملاقات کے وقت مسکراتے چہرے کے ساتھ ملنا اور وعدہ پورا کرنا مومن کے اخلاق میں سے ہے ۔([2])
نیکی کی دعوت میں نرم گوشہ اپنانے پر قرآنی حکم
پیارے اسلامی بھائیو ! اگر ہم اپنے لہجے اور رویّے کو درست کرنے میں کامیاب ہوگئے تو ہم دعوت اسلامی کے ”بارہ دینی کاموں “میں بڑا اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ جیسا کہ بارہ دینی کاموں میں سےایک دینی کا م علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعو ت بھی ہے۔اس میں علاقے کے لوگوں کو جاکر نیکی کی دعوت دی جاتی ہے ،اس میں اگر دعوت دینے والے اسلامی بھائی کا لہجہ اور انداز اچھا ہوگا ، تو سننے والے ضرور دعوت سن کر ہمارے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہونگے ۔ نرم الفاظ کی اتنی اہمیت ہے کہ خود اللہ پاک نے جب حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون علیہما السلام کو فرعون کی طرف اسلام کی دعوت دینے بھیجا تو ارشاد فرمایا :