Alfaz Ki Taseer Main Lehjay Ka Kirdar

Book Name:Alfaz Ki Taseer Main Lehjay Ka Kirdar

فَقُوْلَا لَهٗ قَوْلًا لَّیِّنًا لَّعَلَّهٗ یَتَذَكَّرُ اَوْ یَخْشٰى

(پ 16،  طٰہٰ:44)

ترجمۂ کنزالعرفان: توتم اس سے نرم بات کہنا اس امید پر کہ شاید وہ نصیحت قبول کرلے یا ڈرجائے۔

اس آیت سے معلوم ہو اکہ دین کی تبلیغ نرمی کے ساتھ کرنی چاہیے اور تبلیغ کرنے والے کوچاہیے کہ وہ پیار محبت سے نصیحت کرے کیونکہ اس طریقے سے کی گئی نصیحت سے یہ امید ہوتی ہے کہ سامنے والا نصیحت قبول کر لے یا کم از کم اپنے گناہ کے معاملے میں   اللہ پاک کے عذاب سے ڈرے۔ نیز یاد رہے کہ دین کی تبلیغ کے علاوہ دیگر دینی اور دُنْیَوی معاملات میں  بھی جہاں  تک ممکن ہو نرمی سے ہی کام لینا چاہئے کہ جو فائدہ نرمی کرنے سے حاصل ہو سکتا ہے وہ سختی کرنے کی صورت میں  حاصل ہو جائے یہ ضروری نہیں ۔

نرمی کے فضائل پر احادیث

پیارے اسلامی بھائیو! نرم رویہ اپنانے اور اچھی گفتگو کے  فضائل پر دو فرامینِ مصطفےٰ   صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم  سنئے :

*    رسول اللہ  صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم    نے فرمایا : کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں خبر دوں جس پر جہنم حرام ہے؟ جہنم نرم خو، نرم دل اور خوش اخلاق شخص پرحرا م ہے۔([1])

*    نبی کریم  صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم   نے ارشاد فرمایا: جنت میں ایک کمرہ ایسا ہے جس کا ظاہر باطن سے اور باطن ظاہر سے نظر آتا ہے حضرت ابوموسیٰ اشعری   رضی اللہ عنہ   نے پوچھا یا رسول اللہ وہ کمرہ کس شخص کو ملے گا ؟ فرمایا جو گفتگو میں نرمی کرے، کھانا کھلائے اور رات کو جب لوگ سو رہے ہوں تو اللہ کے سامنے کھڑا ہو کر رازو نیاز


 

 



([1])...ترمذی، کتاب صفۃ القیامۃ ،باب (43)،  ص 589، حدیث: 2488 ،دارالکتب العلمیہ