Book Name:Gaflat Ka Anjam
کا دینی ماحول اچھی صحبت پانے کیلئے کسی نِعْمتِ عظمیٰ سے کم نہیں ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اس دینی ماحول کی برکت سے اب تک لاکھوں مسلمان گناہوں بھری زندگی چھوڑ کر نیکیاں کرنے والے بن گئے۔ اور بری صحبت سے ضرور بچنے کی کوشش کیجئے کہ بُری صحبت ہماری دُنیا کے ساتھ ساتھ بربادی ِآخرت کا سامان بن سکتی ہے۔ احادیث ِمبارکہ میں بُرے لوگوں کی صحبت سے بچنے کا حکم ہے ۔چُنانچہ اس بارے میں دو فرامینِ مُصطفےٰ سُنئے اور عمل کی کوشش کیجئے ۔
1. ارشادفرمایا: بُرے ساتھی سے بچو،کیونکہ وہ جہنَّم کاایک ٹکڑاہے، اُس کی محبت تمہیں فائدہ نہیں پہنچائے گی اوروہ تم سے اپناوعدہ پورانہیں کرے گا۔(فردوس الاخبار،۱/۲۲۴، حدیث:۱۵۷۳)
2. ارشادفرمایا:بُرے ساتھی سے بچ کہ تو اسی کے ساتھ پہچانا جائے گا(یعنی جیسے لوگوں کے پاس آدمی کی نشست وبرخاست ہوتی ہے لوگ اسےویساہی جانتے ہیں)۔
(ابن عساکر، الحسین بن جعفر بن محمد بن حمدان۔۔ الخ، ۱۴/۴۶)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
(3)بُزرگانِ دین کی سیرت کا مطالعہ کرنا !
غفلت اور گناہوں بھری زندگی سے جان چھڑانے، نیکیوں کا پابند بننے ، قرآن وسنت کے مطابق زندگی گزارنےکاایک طریقہ بُزرگانِ دین کی سیرتِ مبارکہ کامطالعہ کرنا اور ان کےسیرت و کردار کےمطابق عمل کرنا بھی ہے، کیونکہ ہمارےبُزرگان دین ہر وقت عبادت ِ الٰہی اورفکرِآخرت میں مصروف رہتے ، ایسی ہی ایک ہستی جن کےعلم وعمل، کردار اورسیرتِ مبارکہ کامطالعہ کرنے سے غفلت سےبچ کرفکرِآخرت نصیب ہوتی ہےوہ ہستی عالم