Gaflat Ka Anjam

Book Name:Gaflat Ka Anjam

اورسُنَّتوں کا چَراغ  قَبْر میں ساتھ لیتا جائے اور یُوں قَبْر کی روشنی کا اِنتِظام کر لےورنہ  اللہ پاک  اور اُس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی کی صُورت میں سِوائے حَسرت ونَدامت کے کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔

مال تقسیم کرنے کی بھی مہلت نہ ملی

حضرت  ابُو بَکْر بن عَبْدُاللہ مُزْنِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: بَنِی اِسْرَائِیْل میں سے ایک شخص نے مال جَمع کیا ۔جب اُس کی مَوت کا وَقْت قریب آیا توبیٹوں سے کہنے لگا :مجھے میرے مُخْتَلِف اَموال دِکھاؤ،اُس کے پاس بہت سے گھوڑے،اُونٹ اور غُلام لائے گئے۔ جب اُس نے اُن کی طرف دیکھا توحَسْرَت سے رونے لگا۔مَلَکُ الْمَوْت عَلَیْہِ السَّلَام  نے اُسے روتے ہوئے دیکھا  تو کہا: کیوں رورہے ہو؟اُس ذات کی قسم جس نے تجھے یہ سب کچھ دیا ہے !جب تک میں تیری رُوْح اوربَدَن کوایک دوسرے سے جُدا نہ کردُوں یہاں سے نہیں جاؤں گا۔اُس نے کہا:مجھے کچھ مُہْلَت دیجئے کہ میں اِس مال کو تقسیم کردو ں۔فِرِشتے نے کہا: اب تجھے مُہْلَت نہیں ملے گی،تُونے یہ کام اپنی مَوْت کے آنے سے پہلے کیوں نہ کیا۔ چنانچہ(پھر)مَلَکُ الْمَوْت عَلَیْہِ السَّلَامنےاُس کی رُوح قَبْض فرمالی۔(خلاصۃ احیاء العلوم ، ص 389)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!   صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمّد

انوکھی ندامت

     حُجَّۃُالْاِسْلام حضرت   امام محمدغزالیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہفرماتےہیں،حضرت شیخ ابوعلی دقاق رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ نےفرمایا:ایک بہت بڑےولیاللہ سخت بیمارتھےمیں ان کی عیادت کے لئے