آج کا کام کل پر مت چھوڑیں

نئے لکھاری

آج کا کام کل پر مت چھوڑیں

محمد دانش عطّاری (جامعۃُ المدینہ فیضانِ بخاری ، کراچی)

ماہنامہ جون 2021

اللہ پاک نے انسان کو اشرفُ المخلوقات بنایا ، اسے شعور سمیت ایسی بےشمار صلاحیتوں سے نوازا جن سے دیگر مخلوقات محروم ہیں۔ ان صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے انسان نے بڑے بڑے کارنامے سر انجام دئیے۔ یوں تو دنیا میں ہر انسان کامیابی کا متلاشی اور کامیابی کے راز ڈھونڈنے کی جستجو میں رہتا ہے لیکن اگر دینی و دنیاوی شعبہ جات میں کامیاب ترین لوگوں کی کامیابی (Success) کے راز ڈھونڈے جائیں تو ان کی کامیابی میں پابندیِ وقت ، کام کو کل پر موقوف نہ کرنا ، نمایاں نظر آئیں گے۔

بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں کسی بھی کام کو فوراً سرانجام دینے کے بجائے آئندہ پر موقوف کرنے کا مرض عام ہوچکا ہے۔ ہم اپنے اِردگِرد اگر نظر دوڑائیں تو بیسیوں ایسے کام سامنے آئیں گے جنہیں ہم نے “ کل کروں گا “ کہہ کر ٹال دیا تھا لیکن ہماری وہ “ کل “ دوبارہ نہ آسکی۔ اس ناپسندیدہ عادت کو ختم کرنے کیلئے 5 مفید مدنی پھول پیش کئے جاتے ہیں :

 (1)احساس : کوئی بھی کام جب آپ کو سونپا جائے تو اسے سنجیدگی سے قبول کیجئے اور اس کام کو اپنے وقت میں کرنے کی منصوبہ بندی (Planning) کیجئے۔ ٹال مٹول ، بعد میں کر لوں گا ، ابھی بہت ٹائم ہے جیسے فضول خیالات پر دھیان دینے کے سبب ہی کام ادھورے رہ جاتے ہیں۔

 (2)کاموں کی فہرست بنائیں : ہر کام کی ایک فہرست بنالی جائے کہ کون سا کام زیادہ ضروری ہے اور کون سا کام جلد سے جلد نپٹانا ہے۔ یوں فہرست بنانے سے آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ فلاں وقت فلاں کام کے لئے ہے۔

 (3)سُستی و کاہلی کو دُور کیجئے : ہر کام میں سب سے بڑی رکاوٹ سُستی و کاہلی ہے۔ “ ابھی بہت ٹائم ہے “ کا بہانہ بنا کر ہر کام کو بعد کے لئے موقوف کردیا جاتا ہے لیکن بعد میں دیگر مصروفیات اس کام کو سَر انجام دینے میں آڑے آجاتی ہیں۔ لہٰذا مستعد ہوکر ہر کام اپنے وقت پر کرنے کی عادت بنائیں۔

(4)لمبی امیدیں نہ باندھئے : لمبی امیدیں باندھنا سمجھ دار لوگوں کا کام نہیں۔ کامیاب لوگ موجودہ وقت کو غنیمت سمجھتے ہوئے اپنا کام اپنے وقت میں سر انجام دیتے ہیں جبکہ ناکام لوگ کل کے آسرے اور “ جب ٹائم ملے گا تو کر لوں گا “ جیسے بہانے کر کے دل کو تسلی دے دیتے ہیں۔

(5)قدر کریں : جو وقت آپ کے پاس ہے اس کو غنیمت جانتے ہوئے اس کی قدر کیجئے بعد میں کام کا موقع ملے نہ ملے زندگی رہے نہ رہے کسے معلوم ہے؟

محترم قارئین! مشہور مقولہ ہے کہ “ کل کبھی نہیں آتی “ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ حدیثِ پاک کے مطابق فرصت کو مشغولیت سے پہلے غنیمت جانتے ہوئے ہر کام اپنے وقت پر سرانجام دیں۔ اللہ کریم عمل کی توفیق عطا فرمائے ، اٰمین۔

اے رضاؔ ہر کام کا اِک وقت ہے

دل کو بھی آرام ہو ہی جائے گا


Share